یہ بابِ علم و عمل کس کے تذکرے سے کُھلا؟ ۔ سہیل غازی

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search

LINK

شاعر : سہیل غازی

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 1

کلام نمبر : 31

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یہ بابِ علم و عمل کس کے تذکرے سے کُھلا؟

حضورِ پاک کی سیرت کے آئینے سے کُھلا


ہمارے پیکرِ خاکی میں کچھ ہوا ہے ضرور

درودِ پاک کے خوش رنگ ذائقے سے کھلا


خبر نہیں کہ کہاں سے کہاں چلے آئے

رواں ہیں جانبِ طیبہ یہ راستے سے کھلا


فلک کے بجھتے ستارے بھی عشق کرتے ہیں

یہ رازِ عشق تو اشکوں کے رتجگے سے کھلا


ضرور کوئی مدینے کی بات تونے سنی

دلِ حزیں ترے پرنور قہقہے سے کھلا


خدائے پاک کے محبوب ہیں مرے آقا

تبھی تو بابِ کرم ان کے واسطے سے کھلا


حضورِ پاک کی نعتیں لکھیں، ہزاروں لکھیں

مگر یہ رنگِ ہنر رب کے فیصلے سے کھلا


ذرا سا نور بھی ظلمت کو مات دیتا ہے

سرِ مدینہ یہ جگنو کے قمقمے سے کھلا


مدینے پہنچوں گا اک دن سہؔیل میں بھی ضرور

دلِ شکستہ کے بیدار حوصلے سے کھلا

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 2 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 |44 45 46 47 48
49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام