غم میسر مجھے دربار رسالت سے ہوا ۔ شاہد اشرف

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search

شاعر : شاہد اشرف

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 2

کلام نمبر : 23

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

غم میسّر مجھے دربارِ رسالت سے ہوا

یہ کرم مجھ پہ کسی خاص ہی رحمت سے ہوا


مدحِ سرکار میں بیٹھے ہوئے لوگوں کے ساتھ

پُر سکوں دل مرا اِس بزم میں شرکت سے ہوا


کچھ نہیں روضۂ اطہر پہ مسافر نے کہا

دشت کا حال عیاں ریت کی رنگت سے ہوا


بار ہا مجھ کو مصیبت میں سنبھالا تُو نے

اور برباد تو بس اپنی ہی غفلت سے ہوا


مجھ کو اپنے سوا محتاج نہ کرنا کسی کا

تنگ میں اے شہا! حاجات کی کثرت سے ہوا


میں نظریات کے رنگوں میں کہیں کھو جاتا

مسئلہ حل مرا سرکار کی بیعت سے ہوا


میں کسی اور طرف جانے لگا تھا شاہد

پھر اشارہ مجھے طیبہ کی وساطت سے ہوا

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 2 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 |44 45 46 47 48
49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام