اپنی خوش بختی پہ پھر تو خوب اتراتا ہے دل ۔ شاہد ازہری

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search

شاعر : شاہد ازہری

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 2

کلام نمبر : 7

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنی خوش بختی پہ پھر تو خوب اتراتا ہے دل

جب تصور میں مدینے کی طرف جاتا ہے دل


آیت قرآن سے یہ صاف ظاہر ہو گیا

ذکر سے اللّه کے بیحد سکوں پاتا ہے دل


آنے والے کہ رہے ہیں کاش رہ جاتے وہیں

لوٹ کر شہر نبی سے اب تو پچھتاتا ہے دل


لگ نہیں سکتا کبھی بھی زنگ اس میں دوستو

ذکر سے سرکار کے اپنا جو چمکاتا ہے دل


ہوں گناہوں کا پلندہ، اور بخشش کی طلب

سوچ کر اس بات کو حیرت میں پڑ جاتا ہے دل


منسلک جب تک نہیں ہوتا ہے دل سرکار سے

تب تلک در در کی یوں ہی ٹھوکریں کھاتا ہے دل


جن کے دل میں عشق ہے سچا شہ کونین کا

دل حقیقت میں انہیں لوگوں کا کہلاتا ہے دل


راس آتی ہی نہیں دنیا کی رنگینی اسے

جس کسی کا گلشن طیبہ میں کھو جاتا دل


سرور کونین کی یادوں سے جو معمور ہے

رب تعالیٰ کو بھی اے شاہد وہی بھاتا ہے دل

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 2 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 |44 45 46 47 48
49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام

}