کعب بن زہیر
کعب بن زہیر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
حضرت کعب بن زہیر بن ابی سلمٰی دور صحابہ رضی اللہ عنہم کے دوسرے بڑے شاعر ہیں ۔ ان کی قصیدہ بانت سعاد سے عربی ادب کا دامن مہکتا ہے ۔ وہ جاہلی دور کی شاعرانہ روایت کے پرورش کردہ تھے اور ایک طویل مدت تک خوشبوئے اسلام سے دور رہے ۔ ان کے اسلام لانے کا واقعہ ملاحظہ فرمائیے ۔ قبول اسلام کے وقت آپ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کی خدمت میں ایک قصیدہ پیش کیا ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نظر عنایت کی اور اپنی ردائے مبارک عطا فرمائی ۔ یہ قصیدہ بردہ [1] کہلاتا ہے ۔
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
بی بی آمنہ | حلیمہ سعدیہ | شیما بنت حارث | اروی بنت عبد المطلب | عاتکتہ بنت عبد المطلب | صفیہ بنت عبد المطلب | ام ایمن | فاطمہ زاہرہ |ورقہ بن نوفل | عبد المطلب | عباس بن عبدالمطلب | ابو طالب |ابوبکرصدیق | علی بن طالب | حسان بن ثابت | کعب بن زہیر | ابوسفیان بن حارث | تبان اسعد بن کلیکرب
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
- ↑ اگرچہ کعب بن زہیر کا قصیدہ بھی قصید بردہ کہلاتا ہے لیکن فی زمانہ امام بوصیری کا اس نام یعنی قصیدہ بردہ شریف کے طور پر زیادہ مقبول ہے