چشمِ گریہ لے کے بابِ ھَل اتٰی تک آ گیا ۔ میثم علی آغا

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search

شاعر : میثم علی آغا

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 2

کلام نمبر : 34

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

چشمِ گریہ لے کے بابِ ھٙل اتٰی تک آ گیا

میں نجف کو چُوم کر غارِ حرا تک آ گیا


دل درودِ تاج کی تسبیح میں مصروف ہے

عشق ننگے پاؤں بابِ مُصطفؑی تک آ گیا


میرے اندر ہو رہا ہے سورهءِ طہٰ کا وِرد

خوش جبینی کیا میں اُن کے نقشِ پا تک آ گیا


اِک چراغِ نُور تھا جو جل رہا تھا عرش پر

ایک دن الہام ہو کر والضحٰی تک آ گیا


اُن کی عظمت کیا لکھوں میں جن کا میثم خود خدا

اک قصیده پڑھتا پڑھتا انّما تک آ گیا

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 2 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 |44 45 46 47 48
49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام