چراغ ِ عشق جلا ہے ہمارے سینے میں ۔ زبیر قیصر

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search

LINk=زبیر قیصر


شاعر : زبیر قیصر

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 2

کلام نمبر : 19

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

چراغ ِ عشق جلا ہے ہمارے سینے میں

بدن یہاں ہے مگر روح ہے مدینے میں


حضورِ پاکؐ کے قدموں کی خاک مل جائے

عطا کی کوئی نہیں ہے کمی خزینے میں


میں کربلا سے چلوں اور حرم میں جا پہنچوں

کرم ہو مجھ پہ محرم کے اس مہینے میں


سنہری جالیاں میں چومتے ہی مر جاؤں

پھر اُس کے بعد بہت لطف آئے جینے میں


میں بحرِ عشق میں ڈوبا ہوں اس قدر انؐ کی

جگہ بھنور کو بھی مل جائے گی سفینے میں


نبیؐ کے نام پہ سب کچھ عطا ہوا قیصر

کوئی قرینہ نہیں ہے مرے قرینے میں

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 2 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 |44 45 46 47 48
49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام