راستے جو بھی مدینے کی طرف جاتے ہیں ۔ عبدالغفار واجد

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search

شاعر: عبدالغفار واجد

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 2

کلام نمبر : 54

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

راستے جو بھی مدینے کی طرف جاتے ہیں

وہ سبھی خلد کے زینے کی طرف جاتے ہیں


خوشبوئیں جب بھی گلابوں کی ذرا مدہم ہوں

پھر گلاب ان کے پسینے کی طرف جاتے ہیں


نور لینے کیلئیے چاند ستارے خورشید

سب اسی نور نگینے کی طرف جاتے ہیں


دیکھو کب محفلِ نعت ان کا بلاوا لائے

دیکھو کب نعت شبینے کی طرف جاتے ہیں


لِلہ الحمد کے یاد آتی ہے سنت ان کی

ہاتھ جب کھانے یا پینے کی طرف جاتے ہیں


زیست کی راہ میں واجد وہ بھٹکتے ہی نہیں

جو قدم ان کے قرینے کی طرف جاتے ہیں

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 2 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 |44 45 46 47 48
49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام