میں جب بھی ہوا اشک فشاں یادِ نبی میں ۔ مشتاق خلیل

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search

LINK

شاعر : مشتاق خلیل

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 1

کلام نمبر : 52

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میں جب بھی ہوا اشک فشاں یادِ نبی میں

اِک جوئے کرم پھوٹ پڑی غم کی گھڑی میں


دیکھا ہی تھا گھبرا کے ابھی جانبِ طیبہ

وہ چاند نکل آیا مری تیرہ شبی میں


یہ احمدِ مرسل کے گداﺅں کا گدا ہے

لکھ دینا کفن پر یہ مرے حرفِ جلی میں


کوئی تو مرے خواب کی تعبیر بتائے

میں ٹوٹ کے رویا ہوں مدینے کی گلی میں


اتنا ہی نہیں آپ نے سینے سے لگایا

دستارِ فضیلت بھی عطا کی بے سری میں


پایا نہ کسی اور نے یہ اوجِ فضیلت

آپ آخری موتی ہیں نبوت کی لڑی میں


یہ آپ کے نعلین مبارک کی عطا ہے

شہرہ ہے خلیل آج مرا نعتِ نبی میں

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 2 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 |44 45 46 47 48
49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام