متاع ِ نعت میں حرف ِ سپاس رکھتے ہیں ۔ شاہدہ لطیف

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search

شاعرہ : شاہدہ لطیف

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 1

کلام نمبر : 29

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

متاع ِ نعت میں حرف سپاس رکھتے ہیں

اسی پہ طرز ِ عمل کی اساس رکھتے ہیں


مشام ِ جاں ہے معطر اسی گل تر سے

شبوں میں اسم پیمبر کی باس رکھتے ہیں


وہ جام ِ کوثر و تسنیم بھی چکھیں گے ضرور

جو ان کے جام ِ زیارت کی پیاس رکھتے ہیں


ہمیشہ چومیں گے روضے کی جالیوں کو ہم

دعائے نیم شبی میں یہ آس رکھتے ہیں


وہ لوگ مر کے بھی رکھتے ہیں نسبت ِ بطحا

لحد میں خاک مدینہ جو پاس رکھتے ہیں


سکون شاہدہ ان کو نصیب ہوتا ہے

جو یاد طیبہ میں خود کو اداس رکھتے ہیں

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 2 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 |44 45 46 47 48
49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام