زہے نصیب یہ دولت اگر بہم ہو جائے ۔ ارشد محمود ناشاد

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search

شاعر: ارشد محمود ناشاد

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 1

کلام نمبر : 48

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زہے نصیب ! یہ دولت اگر بہم ہو جائے

میں تیرا ذکر کروں اور آنکھ نم ہو جائے


اُسی کے تاج میں سجتا ہے دو جہاں کا شرف

وہ سر جو آپ کی چوکھٹ پہ آ کے خم ہو جائے


حضورؐ! دل میں عجب خواہشوں کا ڈیرا ہے

یہ بُت کدہ ترے الطاف سے حرم ہو جائے


ترے دیار کی گلیوں کا میں طواف کروں

مرا وجود تری خاکِ رہ میں ضم ہو جائے


حضورؐ! میرا وطن بے کلی کی زد میں ہے

حضورؐ! آپ جو چاہیں تو یاں کرم ہو جائے


حضورؐ! سیلِ محبت یہاں سے جاری ہو

حضورؐ! بغض و عداوت یہاں سے کم ہو جائے


مرے حروف میں اُترے ترے جمال کا رنگ

مرا ہُنر تری نسبت سے محترم ہو جائے

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 2 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 |44 45 46 47 48
49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام