"مناقب عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
سطر 161: سطر 161:
ہو گیا مدحت سرا عثمان ذوالنورین کا
ہو گیا مدحت سرا عثمان ذوالنورین کا


===== عبد الجلیل ۔ اہل حق کے مقتداء عثمان ذوالنورین ہیں =====
=====جنید نسیم سیٹھی ۔ مجمعِ صبر و رضا ، بندہء ذیشاں کہیے =====


شاعر : [[جنید نسیم سیٹھی ]] ،  [[اسلام آباد ]]، [[پاکستان ]]


شاعر : [[عبد الجلیل | حافظ عبد الجلیل ]]
مجمعِ صبر و رضا ، بندہء ذیشاں کہیے
   
پیکرِ حلم و حیا ،  صاحبِ عرفاں کہیے


اہل حق کے مقتدا عثمانِ ذوالنورین ہیں


مومنوں کے پیشوا عثمان ذوالنورین ہیں
ذہن میں رکھیے ذرا جذبہء ایثار و وفا


بیرِ رُومہ کو پھر ایثار کا عنواں کہیے


رحمتِ کونین کی رحمت کا دریا ہر گھڑی


جن کے ہاں بہتا رہا ‘ عثمان ذوالنورین ہیں
کیجئے تذکرہء مرتَبتِ ذُوالنُورَین


زوجِ ابناتِ شہنشاہِ رسولاں کہیے


قُدسیانِ آسماں کرتے رہے اُن  سے حیا


کیا ہی سچے باحیا عثمانِ ذوالنورین ہیں
پیش منظر میں ہو تدوین کی ہر کاوشِ خیر


ابنِ عَفَّان کو پھر جامعِ قرآں کہیے


جامع القرآن کی اُمت سدا احسان مند


جس نے یہ تحفہ دیا عثمانِ ذوالنورین ہیں
دستِ سُلطانِ مدینہ بنے دستِ عُثماں


داستانِ شرفِ بیعَتِ رضواں کہیے


زندگی کے آخری لمحات میں جن کا لہو


پاک صفحوں پر گرا عثمانِ ذوالنورین ہیں
ہمدمِ حضرتِ صدیق و رفیقِ فارُوق


دہر میں نُصرتِ شیخین کا ساماں کہیے


جان دی لیکن نہ چاہا ارضِ طیبہ میں ہو خون


وہ شہید  و باوفا  عثمانِ  ذوالنورین  ہیں
واقفِ مرتبہء آلِ رسول الثقلین


خیر اندیشِ جنابِ شہِ مرداں کہیے


سب لُٹایا راہ حق میں عمر بھر دل کھول کر


منبعِ  جُودو سخا  عثمانِ ذوالنورین ہیں
بیتِ عُثمان ہے شمشیرزنوں کی زد پر


تجھ سے کیا اور اب اے گردشِ دوراں ! کہیے


جن پہ نازاں مصطفٰےﷺ ہیں کون ہے اُن سا ‘ جلیل!


کہہ اٹھے  سب  برملا  عثمانِ  ذوالنورین  ہیں
قتلِ عُثماں سے کھُلا بابِ مِحَن اُمت پر


کھُل گئے فتنہ و نفرت کے دبستاں،کہیے
ذکرِ عُثماں کا ارادہ جو کیا ہے تو جنید
شعر ہرگز نہ کوئی حق سے گُریزاں کہیے


=====  عارف قادری ۔  دامادِ شہِ مَکّی مَدَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی =====
=====  عارف قادری ۔  دامادِ شہِ مَکّی مَدَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی =====

نسخہ بمطابق 09:26، 21 اگست 2019ء


Usman 2.jpg

اس صفحے پر حضرت عثمان ِ غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے مناقب اس امید پر یکجا کیے جا رہے ہیں کہ مناقب پر کام کرنے والے محققین و ناقدین کو کافی و شافی ذخیرہ ایک ہی جگہ دستیاب ہو ۔ انتخاب شائع کرنے والے پبلشرز بھی مستفید ہو سکتے ہیں ۔ کوئی بھی اشاعتی ادارہ اگر مناقب عثمان غنی کے کسی انتخاب میں ان کلاموں میں سے کوئی کلام یا سارے کلام استعمال کرنا چاہتا ہوتو تو اسے شاعر اور ادارے کی طرف سے اجازت ہوگی ۔

اگر آپ شاعر ہیں اور آپ نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی کوئی منقبت کہہ رکھی ہے تو

تبادلۂ خیال:مناقب عثمان غنی

کو ترمیم کرکے پیش کر دیں ۔

مناقب عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ

اردو

ابو الحسن خاور ۔ تیری عظمت کے ملے اور نشاں تیرے بعد

شاعر : ابو الحسن خاور - لاہور

تیری عظمت کے ملے اور نشاں تیرے بعد

اور بھی میٹھا ہوا تیرا کنواں ، تیرے بعد


وہ ہو مکہ کہ مدینہ ، اے حیا دار سخی ،

کوئی تجھ سا نہ وہاں تھا نہ یہاں، تیرے بعد


امن کی آخری دیوار گری ہو جیسے

ہر طرف پھیل گئے شور و فغاں، تیرے بعد


تیری خاموش شہادت سے بغاوت نہ رکی

اے غنی، تنگ ہوا ہم پہ جہاں تیرے بعد


شورشیں شہر ِ مدینہ میں چلی آئی ہیں

کشمکش میں ہے علی جاوں کہاں تیرے بعد


طیبہ و کوفہ و صفین لہو گرد ہوئے

کر بلا تک نہ ملی ہم کو اماں تیرے بعد


پہلے قرآں کی تلاوت میں گئی جان تری

پھر ہوا نیزے پہ قرآن بیاں، تیرے بعد

اویس اظہر مدنی ۔ راہئ خلد بریں حضرت عثمان غنی

شاعر : اویس اظہر مدنی ، فیصل آباد


راہئ خلد بریں حضرت عثمان غنی

خادم دین متیں حضرت عثمان غنی


سرورِ دیں کے قریں حضرت عثمان غنی

ذات میں در ثمیں حضرت عثمان غنی


خوبرو اور حسیں حضرت عثمان غنی

بندۂ سرور دیں حضرت عثمان غنی


اس سعادت میں کہ ہیں آپ ہی بس ذوالنورین

آپ سا کوئی نہیں حضرت عثمان غنی


مال تھا دیں کے لئے وقف تو خالق کے لئے

خم رہی جن کی جبیں حضرت عثمان غنی


عمر بھر خدمت اسلام میں مصروف رہے

کھاکے خود نان جویں حضرت عثمان غنی


ہے یہ احسان عظیم آپ کا اس امت پر

جمع قرآن مبیں حضرت عثمان غنی


بئر رومہ پئے اسلام کیا وقف ایسا

نہ مثال ایسی کہیں حضرت عثمان غنی


دیں کی خدمات کوئی اور نہیں کر پایا

جس قدر آپ نے کیں حضرت عثمان غنی


پاکے دو بار بشارت شہ انس و جاں سے

ہوگئے خلد نشیں حضرت عثمان غنی


جان دے کر بھی نہ چھوڑا در سلطان عرب

حکم سرور کے امیں حضرت عثمان غنی


سختیاں بہر خلافت بھلا کس نے دیکھیں

آپ نے جتنی سہیں حضرت عثمان غنی


اپنے بندے پہ عنایت کی نظر ہو آقا!

قلب ازہر ہے حزیں حضرت عثمان غنی

بابر حسین بابر ۔ کون جانے مرتبہ حضرت ِ عثمان کا

شاعر : بابر حسین بابر


کون جانے مرتبہ عثمان ذوالنورین کا

ہاتھ دست_ مصطفی عثمان ذوالنورین کا


خود محمد مصطفی بھی جس کا رکھتے ہیں خیال

ہے وہ معیار_ حیا عثمان ذوالنورین کا


بدریوں میں ، خدمت_ بنت_ محمد کے سبب

نام شامل ہو گیا عثمان ذوالنورین کا


پی لیا جام_ شہادت امن کو قائم رکھا

دیکھیے تو حوصلہ عثمان ذوالنورین کا


نور ہے آل_محمد اس لیے نوری ہیں یہ

ہے لقب بالکل بجا عثمان ذوالنورین کا


یہ شہادت اس لیے کچھ منفرد سی ہے کہ خوں

روئے مصحف پر گرا عثمان ذوالنورین کا


دیکھ کر رتبہ میں بابر! حضرت_ عثمان کا

ہو گیا مدحت سرا عثمان ذوالنورین کا

جنید نسیم سیٹھی ۔ مجمعِ صبر و رضا ، بندہء ذیشاں کہیے

شاعر : جنید نسیم سیٹھی ، اسلام آباد ، پاکستان

مجمعِ صبر و رضا ، بندہء ذیشاں کہیے

پیکرِ حلم و حیا ،  صاحبِ عرفاں کہیے


ذہن میں رکھیے ذرا جذبہء ایثار و وفا

بیرِ رُومہ کو پھر ایثار کا عنواں کہیے


کیجئے تذکرہء مرتَبتِ ذُوالنُورَین

زوجِ ابناتِ شہنشاہِ رسولاں کہیے


پیش منظر میں ہو تدوین کی ہر کاوشِ خیر

ابنِ عَفَّان کو پھر جامعِ قرآں کہیے


دستِ سُلطانِ مدینہ بنے دستِ عُثماں

داستانِ شرفِ بیعَتِ رضواں کہیے


ہمدمِ حضرتِ صدیق و رفیقِ فارُوق

دہر میں نُصرتِ شیخین کا ساماں کہیے


واقفِ مرتبہء آلِ رسول الثقلین

خیر اندیشِ جنابِ شہِ مرداں کہیے


بیتِ عُثمان ہے شمشیرزنوں کی زد پر

تجھ سے کیا اور اب اے گردشِ دوراں ! کہیے


قتلِ عُثماں سے کھُلا بابِ مِحَن اُمت پر

کھُل گئے فتنہ و نفرت کے دبستاں،کہیے


ذکرِ عُثماں کا ارادہ جو کیا ہے تو جنید

شعر ہرگز نہ کوئی حق سے گُریزاں کہیے

عارف قادری ۔ دامادِ شہِ مَکّی مَدَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی

شاعر : محمد عارف قادری ، واہ کینٹ، پاکستان


دامادِ شہِ مَکّی مَدَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی

اے دِل کے دھنی قسمت کے دھنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


باتوں پہ فِدا بُلبُل کی چہک، خُوش بُو پہ فِدا پُھولوں کی مہک

قامت پہ فِدا سَروِ چَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


وَاللہ تِری نسبت کے سبب، سینے میں تِری اُلفت کے سبب

کونین میں میری بات بنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


تُو شَرم و حیا کا پیکر ہے، تُو زُہد و وَرَع کا خُوگر ہے

تُو طالبِ قُربِ شہِ زَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


قُرآانِ مجید کا جامع بھی، تُو خَلق کو بے حد نافع بھی

تُو خاص عطاۓ ذُوالمِنَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


دُکھ درد سے پُر برساتوں میں، آلام کی کالی راتوں میں

کافی ہے تِری جلوہ فِگَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


چرچا ہے سخاوت میں تیرا، شُہرہ ہے شرافت میں تیرا

دَر ہر وطنی ہر انجمنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


تہذیب کا جوہر مِل جاۓ، کِردار کا گوہر مِل جاۓ

مطلوب نہیں لعلِ یَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


اِک کیف کا عالم طاری ہے، یہ وِرد لبوں پر جاری ہے

عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی

ہے غوث پِیا کا سوداٸی، اصحابِ نبی کا شیداٸی

عارف ہے فِداۓ پنج تَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


ندیم نوری برکاتی ۔ اللہ اللہ میں فدا عظمت عثمان غنی

شاعر: ندیم نوری برکاتی ، ممبئی ، بھارت


اللہ اللہ میں فدا , عظمتِ عثمانِ غنی

دونوں عالم میں ہوئ شہرتِ عثمانِ غنی


میں کہاں, آور کہاں رفعتِ عثمانِ غنی

زہے قِسمت جو کروں مدحتِ عثمانِ غنی


جب اٹھائے کوئ عنوانِ سخاوت پہ قلم

اس پہ لازم ہے لکھے سیرتِ عثمانِ غنی


میں بھی دیکھوں تو کبھی شرم و حیا کا پیکر

آئیں خوابوں میں کبھی حضرتِ عثمانِ غنی


ایسے بدبخت کی میّت میں نہ جائیں آقا ﷺ

جس کے سینے میں پلے نفرتِ عثمانِ غنی


تیرے اشعار میں جو عشق کی خوشبو ہے ندیم

ہے یہ فیضانِ بوئے الفتِ عثمانِ غنی

پنجابی

بابر حسین بابر ۔ کیہہ دساں میں کیہہ یارو! عثمان دا رتبہ اے

شاعر  : بابر حسین بابر ، بھیرہ ، پاکستان

کیہہ دساں میں کیہہ یارو! عثمان دا رتبہ اے

آقا دے گھرانے وچ اک وکھرا ای رشتہ اے


خون آپ دا گریا سی قرآن دے ورقے تے

اوہ جام شہادت دا عثمان نے پیتا اے


نوری وی حیا ویکھو عثمان دا کردے نیں

آقا نے حیا آپے عثمان دا کیتا اے


رضوان دی بیعت تے آقا دا کرم ویکھو

عثمان دی طرفوں وی ہتھ آپ نے رکھیا اے


عثمان کرے جو وی نقصان نہیں اوہنوں

عثمان دا ایہہ رتبہ سرکار نے دسیا اے

فارسی کلام

با چشم ِ دلت رتبہ عثمان غنی بیں

شاعر : بابر حسین بابر ، بھیرہ ، پاکستان

با چشم ِ دلت رتبہ عثمان غنی بیں

جز آں کسے ایں نسبت_ نورین ندارد

عثمان را اعزاز کہ ایں شان_ قرابت

جز آں کسے با سید_ کونین ندارد

مزید دیکھیے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات