کہاں میں کہاں مدح ِ ذات ِ گرامی ۔ ماہر القادری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

NTK Mahir ul Qadri.jpg

شاعر: اقبال عظیم

نعت شریف[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کہاں میں کہاں مدحِ ذاتِ گرامی

نہ سعدی نہ رومی نہ قدسی نہ جامی

پسینے پسینے ہوا جا رہا ہوں

کہاں یہ زباں اور کہاں نامِ نامی


سلام اس شہنشاہ ِہر دو سرا پر

درود اس امامِ صفِ انبیاء پر

پیامی تو بے شک سبھی محترم ہیں

مگر اﷲ اﷲ خصوصی پیامی


فلک سے زمیں تک ہے جشنِ چراغاں

کہ تشریف لاتے ہیں شاہِ رسولاں

خوشا جلوہِ ماہتابِ مجسّم

زہے آمدِ آفتاب تمامی


کوئی ایسا ہادی دکھادے تو جانیں

کوئی ایسا محسن بتا دے تو جانیں

کبھی دوستوں پر نظر احتسابی

کبھی دشمنوں سے بھی شیریں کلامی


اطاعت کے اقرار بھی ہر قدم پر

شفاعت کا اقرار بھی ہر نظر میں

اصولًا خطاؤں پہ تنبیہ لیکن

مزاجاً خطا کار بندوں کے حامی


یہ آنسو جو آنکھوں سے میری رواں ہیں

عطائے شہنشاہ ِکون و مکاں ہیں

مجھے مل گیا جامِ صہبائے کوثر

میرے کام آئی میری تشنہ کامی


فقیروں کو کیا کام طبل و عَلم سے

گداؤں کو کیا فکر جاہ و حشم کی

عباؤں قباؤں کا میں کیا کروں گا

عطا ہو گیا مجھ کو تاجِ غلامی


انہیں صدقِ دل سے بُلا کے تو دیکھو

ندامت کے آنسو بہا کے تو دیکھو

لیے جاؤ عُقبٰی میں نامِ محمدؐ

شفاعت کا ضامن ہے اسمِ گرامی

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات