منور بدایونی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Munawar Badauni.jpg


پیدائشی نام ثقلین احمد، منور بدایونی کے نام سے شہرت پائی۔ منور تخلص ہے۔ مسلک میں حنفی سنی، نسب میں صدیقی اور مشرب میں رحمانی تھے۔ منور بدایونی کی ولادت 2 دسمبر 1908ء بدایوں انڈیا میں ہوئی۔ آپ کے والد حکیم حسنین احمد مورخ بدایونی معروف شاعر اور فن تاریخ گوئی میں شہرت کے حامل تھے۔ امیر مینائی کے شاگرد عیش مینائی بدایونی اور بعد میں محمد عبدالجامع جامیؔ بدایونی سے بھی شرف تلمذ حاصل رہا۔آپ کے چھوٹے بھائی فاروق احمد محشر بدایونی بھی غزل و نعت کے بہت عمدہ اور معروف شاعر تھے۔

1951ء میں ہجرت کے بعد کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی۔ آخری وقت تک شعبہ نعت سے منسلک رہے۔

نعت گوئی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

منور بدایونی نے عنفوانِ شباب میں غزلیں بھی کہیں، ان کا بہاریہ کلام شائع بھی ہوا مگر پھر بعد میں اپنے آپ کو حمد ونعت، سلام و منقبت کے لیے وقف کر دیا تھا۔ منور بدایونی وہ خوش نصیب شاعر ہیں کہ آپ کے اشعار زبانِ زد خلائق ہیں خصوصیت کے ساتھ اس شعر نے تو آپ کو ہمیشہ کے لیے امر کردیا ہے۔


جسے چاہا در پہ بلا لیا جسے چاہا اپنا بنا لیا

یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے یہ بڑے نصیب کی بات ہے


منور بدایونی کا یہ حمدیہ قطعہ بھی بہت معروف ہے۔


جب تری شان کریمی پہ نظر جاتی ہے

زندگی کتنے مراحل سے گزر جاتی ہے

بے طلب مجھ کو دیے جاتا ہے دینے والا

ہاتھ اُٹھتے نہیں نیت مری بھر جاتی ہے


معروف نعتیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تصانیف[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

منور نعتیں | منور غزلیں | منور قطعات | منور نغمات | کلیات ِ منور

وفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بروز جمعۃ المبارک بوقت شام سات بجے، ۳؍رجب المرجب ۱۴۰۴ھ بمطابق 6 اپریل 1984ء کو کراچی میں وصال ہوا۔

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کلیات ِ منور

اقبال عظیم | بیدم شاہ وارثی | حفیظ جالندھری | خالد محمود خالد | ریاض الدین سہروردی | عبدالستار نیازی | کوثر بریلوی | نصیر الدین نصیر | منور بدایونی | مصطفیٰ رضا نوری | محمد علی ظہوری | محمد بخش مسلم | محمد الیاس قادری | صبیح رحمانی | قاسم جہانگیری | یوسف قدیری | قمر انجم | سید ناصر چشتی | صائم چشتی | وقار احمد صدیقی | شکیل بدایونی | ساغر صدیقی | حامد لکھنوی | حبیب پینٹر


حوالہ جات و حواشی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]