بہزاد لکھنوی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Behzad.jpg


مرکزی صفحہ
نعتیہ شاعری

بہزاد لکھنوی 1904ء میں لکھنو میں پیدا ہوئے ۔آپ کا شمار برصغیر کے معروف شاعروں میں ہوتا ہے ۔ دور جدید کے نعت گو شعراء میں بہزادؔ لکھنوی کو بہت نمایاں مقام حاصل ہے۔ آپ کا شمار ان خوش قسمت نعت گو شعرا میں ہوتا ہے، جنھوں نے اپنی زندگی میں ہی سچی شہرت حاصل کر لی تھی۔ قرطاس ِ نعت گوئی پر آپ نے اپنی نعتوں سے انمٹ نقوش چھوڑے ۔ آج بھی آپ کی بہت سی نعتیں زبان زدِ عام ہیں اور محافل میں بہت شوق سے پڑھی جاتی ہیں ۔

حالاتِ زندگی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آفریدی نسل سے تعلق رکھنے والے بہزاد لکھنوی لکھنو میں پیدا ہوئے۔ پیدائشی نام سردار حسین خاں ہے ۔ آفریدی نسل سے تعلق تھا ۔ تعلیم حاصل کرنے کے بعد ایسٹ انڈیا ریلوے میں ٹی ٹی آئی ہوگئے۔ لیکن علالت کے باعث مستغفی ہو گئے ۔1932ء میں آل انڈیا ریڈیو میں ملازم ہوگئے۔لیکن 1942ء میں وہاں سے بھی ملازمت چھوڑ کر پنچولی آرٹ پکچر لاہور میں ملازمت کر لی۔ کچھ عرصہ بعد واپس لکھنؤ چلے گئے۔ قیام پاکستان کے بعدکراچی آگئے اور وہیں انتقال ہوا۔

آپ کا روحانی تعلق خانقاہِ نیازیہ بریلی (بھارت) سے تھا۔ پیرو مرشد حضرت شاہ محمد تقی عرف حضرت عزیز میاں کی نظر، کیمیا اثر کا یہی فیضان تھا کہ آپ کا دل ہمیشہ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم میں سرمست و سرشاررہتا تھا۔

نعت گوئی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مسلسل فلمی حیثیت سے زندگی بسر کرنے کے بعد بھی سرشت میں داخل اور خمیر میں گندھے ہوئے عشق رسول نے کہیں بھی چین نہ لینے دیا، اور بالآخر بہزادؔ لکھنوی نعت گوئی کے لیے وقف ہو کر رہ گئے۔ ۔ بہزاد لکھنوی نے آخری سانس تک نعت گوئی و نعت خوانی کو حرزِ جاں بنائے رکھا۔

مجموعے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کیف و سرور | چراغ طور | کفر و ایمان | ثنائے حبیب 1954 | ذکر حضور 1956 |

نعت خوانی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بہزاد لکھنوی ریڈیو پاکستان پر ہر روز ایک تازہ نعت مبارکہ ترنم کے ساتھ سنایا کرتے تھے ۔ آپ کہ انداز میں ادب اور چاشنی تھی ۔

مجموعہ ہائے کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بہزادؔ صاحب کے متعدد مجموعہ ہائے کلام شائع ہوئے۔ جس میں

آہ ناتمام | ثنائے حبیب | کفر و ایمان | مصحف بہزادؔ | نقشِ بہزادؔ | نغمۂ طور | کیف و سرور | موجِ طور | چراغ طور |کفر و ایمان | درمانِ غم |ذکرِ حضور | نغمۂ روح | کرم بالائے کرم

کفر و ایمان 1948ء میں لاہور سے اور درمانِ غم، ذکرِ حضور، نغمۂ روح اور کرم بالائے کرم کراچی سے شائع ہوئے۔ <ref> ڈاکٹر شہزاد احمد، 101 پاکستانی نعت گو شعراء رنگ ادب پبلیکشنز ، 2017، ص 70 </ref>

کرم بالائے کرم بہزادؔ لکھنوی کا آخری نعتیہ مجموعۂ کلام تھا۔ جسے مدینہ پبلشنگ کمپنی ایم اے جناح روڈ کراچی نے شائع کیا ہے۔ 200 صفحات کی اس کتاب پر سالِ اشاعت درج نہیں۔ عالمِ شوق، عالمِ کیف، یادِ مدینہ اور ثنائے حضور کے عنوان کے تحت کُل 142 نعتیں اس میں موجود ہیں۔

وفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ان کی وفات10 اکتوبر 1974 بمطاطق ۲۳ رمضان المبارک ۱۹۷۴ کراچی میں ہوئی۔

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سیماب اکبر آبادی | اکبرشاہ وارثی | نیر حامدی | حامد بدایونی | ضیاء القادری | بہزاد لکھنوی | عزیز جے پوری | مظہر الدین مظہر | اختر الحامدی | منور بدایونی | ستار وارثی | خلیل برکاتی | شاعر لکھنوی | درد اسعدی | صبا اکبر آبادی | حبیب نقشبندی | عنبر وارثی | اعظم چشتی | سکندر لکھنوی | حبیب جالب | کوثر نیازی | محشر بدایونی | افتاب نقوی | شمس بریلوی | قمر الدین انجم | محمد علی ظہوری | کاوش وارثی | صائم چشتی | نیر سہروردی | اقبال عظیم | ریاض سہروردی | فدا خالدی دہلوی | عبدالستار نیازی | مسرور کیفی | حفیظ تائب | ادیب رائے پوری | احمد ندیم قاسمی | صابر براری | انصار الٰہ آبادی | رفیق عزیزی | عابد بریلوی | نصیر الدین نصیر | رشید وارثی | راغب مراد آبادی | مظفر وارثی | جمیل عظیم آبادی | شفیق بریلوی | محمد اکرم رضا | رہبر چشتی | مہر وجدانی | نذر صابری | طارق سلطان پوری | سوزڈیروی | کوثر بریلوی | نصیر شیخ احمر


بیرونی روابط[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بہزاد لکھنوی : https://www.youtube.com/watch?v=pyaeQaKBolA