شہرطیبہ کے دروبام سے باندھے ہوئے رکھ ۔ قمر رضا شہزاد
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر : قمر رضا شہزاد
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
شہرطیبہ کے دروبام سے باندھے ہوئے رکھ
میں ہوں جیسامجھے اس نام سے باندھے ہوئے رکھ
میں بھی ہوں اے مرے آقا ترا زندانی عشق
اپنے قید ی کو اسی دام سے باندھے ہوئے رکھ
مری آنکھوں سے برستے ہوئے ان اشکوں کو
دل میں برپا کسی کہرام سے باندھے ہوئے رکھ
یہ چمکتا ہوا سورج مری خواہش میں نہیں
تومجھے اپنی کسی شام سے باندھے ہوئے رکھ
میں نہیں چاہتا آسودہ دنیا ہونا
بس مجھے راحت انجام سے باندھے ہوئے رکھ
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|