زخم تھے مندمل مدینے میں ۔ لیاقت علی عاصم

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 13:16، 4 اپريل 2018ء از SOHAIL SHEHZAD (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

Link

شاعر : لیاقت علی عاصم

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 1

کلام نمبر : 30

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زخم تھے مندمِل مدینے میں

کیسا خوش تھا یہ دل مدینے میں


میں تھا، اللہ اور رسول اللہ

کون ہوتا مخِل مدینے میں


آپ کے دور میں نہیں تھا میں

پھر رہا ہوں خجل مدینے میں


جیسے ہر دم درود پڑھتا ہو

یوں دھڑکتا ہے دل مدینے میں


عذر اے مرگ ِ ناگہاں کب ہے

مجھ سے ملنا ہے، مل مدینے میں


عارضی زندگی میں کاش اک بار

جا رہوں مستقل مدینے میں

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

سانچہ میں تکرار پایا گیا: سانچہ:نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش ۔ کیٹگری 2

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام