"دل میں ایماں کب اترتا ہے کرامت کے سبب ۔ ضیا الدین نعیم" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 10: | سطر 10: | ||
کلام نمبر :27 | کلام نمبر :27 | ||
__NOTOC__ | |||
{{بسم اللہ }} | |||
=== {{نعت }} === | === {{نعت }} === | ||
{| | {| | ||
|style="width: 40%"| | |style="width: 40%"| | ||
دل میں ایماں کب اترتا ہے کرامت کے سبب | دل میں ایماں کب اترتا ہے کرامت کے سبب | ||
سطر 51: | سطر 49: | ||
ان کے فہم ، ان کے تحمل ، ان کی حکمت کے سبب | ان کے فہم ، ان کے تحمل ، ان کی حکمت کے سبب | ||
| | | | ||
{{باکس 1 }} | |||
{{ باکس | |||
|} | |} | ||
{{ | |||
{{ | {{نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش۔ کیٹگری 1 }} | ||
=== مزید دیکھیے === | |||
{{ٹکر 1 }} | |||
{{باکس شاعری }} |
حالیہ نسخہ بمطابق 12:25، 4 اپريل 2018ء
شاعر : ضیا الدین نعیم
ایونٹ : نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش
کیٹگری : 1
کلام نمبر :27
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
دل میں ایماں کب اترتا ہے کرامت کے سبب آپ کو مانا نبی خلقت نے سیرت کے سبب
گنگ رہ جاتی ہے دنیا اب بھی حیرت کے سبب
رحمتیں پھیلیں بہر سو ان کی بعثت کے سبب
آپ لگ بھگ نصف رات ، آرام فرماتے تھے بس شب کی سجدہ ریزی سے حد درجہ رغبت کے سبب
ذوالجلال و ذی حشم رب کی، خشیت کے سبب
" سیدی" کہلائے مکہ آ کے، حبشہ کے بلال آپ پر ایمان لانے کی سعادت کے سبب
ان کے فہم ، ان کے تحمل ، ان کی حکمت کے سبب |
|
2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]
|
|
|
|
سانچہ میں تکرار پایا گیا: سانچہ:نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش ۔ کیٹگری 2
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |