جو مقدس ہے زمانے میں مگر دیکھا ہے ۔ حافظ لدھیانوی
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 10:55، 13 مارچ 2019ء از ADMIN 2 (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
شاعر : حافظ لدھیانوی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
جو مقدس ہے زمانے میں مگر دیکھا ہے
ہم نے اللہ کے محبوب کا گھر دیکھا ہے
جس سے لوٹا ہی نہیں کوئی بھی مایوس کبھی
جو ہے بے مثل زمانے میں وہ در دیکھا ہے
ظلمت جاں کو کیا جس کی کرن نے روشن
شہر رحمت میں عجب نور سحر دیکھا ہے
میری جھولی میں گرے اشک گہر گہر بن بن کر
میں نے دامن میں دعاوں کا اثر دیکھا ہے
میں نے دیکھے ہیں برستے ہوئے انوار یہاں
لطف ہر لحظہ بانداز دگر دیکھا ہے
جب کبھی اٹھ گئی اطراف مدینہ پہ نظر
سایہ لطف کو تا حد نظر دیکھا ہے
ان کے دربار میں یارائے دعا بھی نہ رہا
اپنی لکنت پہ کرم ان کا مگر دیکھا ہے
کون گلہائے عنایت کو سمیٹے حافظ
تنگ ہر شخص نے دامان نظر دیکھا ہے
مزید دیکھیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|