لفظ، خاموش ہے اور دیدۂ حیرت چُپ ہے
نعت کائنات سے
|
|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
لفظ، خاموش ہے اور دیدۂ حیرت چُپ ہے
مرے محبوب مرا صیغۂ مدحت چُپ ہے
سوچتا ہوں مَیں مدینے کا سفر کیسے کروں
دل دھڑکتا ہے مگر جانے کی ہمت چُپ ہے
ایک تبریک کی صورت میں کہی، جب بھی کہی
ورنہ یہ نعت ہے اور ساری بلاغت چُپ ہے
روبرو آپ کے پھر کون رکھے حرفِ نیاز
جذب و اظہار تو دیوار کی صورت چُپ ہے
نطق ویسے تو محبت کی ہے تطبیق، مگر
چہرۂ مصحفِ زندہ کی تلاوت، چُپ ہے
حیطۂ فہم سے آگے کا سفر ہے معراج
اور معراج سے آگے کی حقیقت چُپ ہے
ایک پتھرائی ہوئی آنکھ ہو جیسے خاموش
مرے احساس کی مقؔصود عقیدت چُپ ہے
پچھلا کلام : اذن ہو جائے تو تدبیر سے پہلے لکھ لوں | اگلا کلام : نور کی اوٹ کے ما بعد زیارت ہو جائے |
---|
مزید دیکھیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|