زمانے کی نگاہوں سے چھپاکر اُن کی یادوں کو
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
|
|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
شاعر : عبد الجلیل
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
زمانے کی نگاہوں سے چھپاکر اُن کی یادوں کو
دلِ مضطر میں رکھتا ہوں سجا کر اُن کی یادوں کو
تعلق توڑ کر اُن سے عبث دعوٰی ہے ایماں کا
کوئی مومن نہیں رہتا بُھلا کر اُن کی یادوں کو
نکلنا ہے اگر تم کو غمِ دنیا کے طوفان سے
چلو رہ میں سہارا پھر بناکر اُن کی یادوں کو
بہاروں کا سماں ہوگا تمہارے من کی وادی میں
ذرا دیکھو توسینے میں بسا کر اُن کی یادوں کو
جلیل آخر رہائی منحصر ہے اُن کے عرفاں پر
سو اپنے دل میں رکھ لینا سجا کر اُن کی یادوں کو
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|