رہتے ہیں تصورمیں وہ دن رات مسلسل
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
|
|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
شاعر : عبد الجلیل
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
رہتے ہیں تصور میں وہ دن رات مسلسل
ملتی ہے مدینے سے یہ خیرات مسلسل
آفاق میں ہوتا ہے درودوں کا وظیفہ
جاتی ہے غلاموں کی یہ سوغات مسلسل
ہر لحظہ رہے وردِ زباں اسمِ محمدﷺ
رہتے ہیں تلاطم میں یہ جذبات مسلسل
رہتا ہوں تخیّل میں شب و روز مدینہ
ملتے ہیں مجھے قرب کے لمحات مسلسل
الفقر کو " فخری" جو کہا شاہؐ نے ‘ دیکھو
رہتی ہیں فقیروں پہ عنایات مسلسل
ہے آپؐ کی سنت سے بغاوت کا نتیجہ
گھیرے ہوئے اُمت کو ہیں خطرات مسلسل
دیکھا ہے سدا ہم نے درِ پاک پہ جا کر
اللہ کی رحمت کی ہے برسات مسلسل
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|