میرا جینا اے اللہ! اب تو ایسا جینا ہو
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر : اسلم فیضی
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
میرا جینا اے اللہ! اب تو ایسا جینا ہو
یادِ مصطفیٰؐ سے دل نُور کا خزینہ ہو
حشر کی دعائوں میں بس مِری دعا ہے یہ
قبر سے جو اُٹھوں تو سامنے مدینہ ہو
اِس کے بادبانوں پر اُنؐ کا نام لکھا ہے
تند و تیز طوفاں میں کیوں مِرا سفینہ ہو؟
خلد کے گلابوں کی اِک یہی تو خواہش ہے
بس ہماری خوشبو میں آپؐ کا پسینہ ہو
پھر مِرے نصیبوں میں آپؐ کا بلاوا ہو
پھر وہی سلامی ہو پھر وہی مہینہ ہو
آرزو ہے اے فیضیؔ نعت کے اجالوں سے
زندگی ہماری بھی روشنی کا زینہ ہو
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|