دفتر ہے کھلا بچنا ہے دشوار اغثنی
شاعر : مرزا حفیظ اوج
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
دفتر ہے کُھلا بچنا ہے دشوار اغثنی
”اے شافعِ محشر، شہہِ ابرار اغثنی“
اے والیء امت یہ دہائی ہے خبر لے
ملّت ہے مصیبت میں گرفتار اغثنی
پالا ہے پڑا میرا شیاطین سے آقا
ہے سامنے اک لشکرِ جرّار اغثنی
ہر بار نئے طور سے ایماں پہ ہے حملہ
ہے نفسِ لعیں برسرِ پیکار اغثنی
تنہا ہوں، مرا کوئی نہیں ہے مرے آقا
جُز آپ کے، اے مالک و مختار اغثنی
اے ظلِّ کرم، سایہء رحمت میں چھپالے
اے درجہء محمود کے حقدار اغثنی
تعریف و ستا ئش کے ہیں مصداق حضور آپ
اللہ کا شہکار ہیں سرکار اغثنی
اب اوجؔ پہ سیرت کے کُھلیں پھر سے دریچے
ہو جائیں عطا نعت کے اشعار اغثنی
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|