کیسے نہ بھلا پہنچیں، طیبہ کی فضاؤں میں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر : مرزا حفیظ اوج
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
کیسے نہ بھلا پہنچیں، طیبہ کی فضاؤں میں
نغمے جو بکھیریں ہم، الفت کی ہواؤں میں
اوقات مری کیا ہے؟ لکھوں میں ثنا اُنکی
یہ ان کا کرم ہے بس، رہتا ہوں ثناؤں میں
جس طور بھی ہو پائے، اظہار تشکّر کا
بس عمر گذر جائے، آقا سے وفاؤں میں
وہ شافعِ محشر ہیں، رحمت کا گھنا سایہ
آجاؤ چلیں منگتو، آقا ہی کی چھاؤں میں
مجھ کو بھی حضور اپنی، کملی میں چھپا لینا
سرکار ازل سے ہوں، شامل میں گداؤں میں
ہر روز رہے مجھ پر یہ چشمِ کریمانہ
ہر روز کہوں نعتیں، رحمت کی گھٹاؤں میں
اے اوجؔ! سرِ محشر، ہم مدح گذاروں کو
سرکار لپیٹیں گے رحمت کی رداؤں میں
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|