"ورق ورق پہ جو بکھری بساط ابجد ہے ۔ ارشد جمال" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: Link شاعر : ارشد جمال ورق ورق پہ جو بکھری بساط ابجد ہے حقیقتا یہ الف اور میم کی ٖ م...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:Arshad Jamal.jpg|Link]]
[[ملف:Arshad Jamal.jpg|link=ارشد جمال]]


شاعر : [[ ارشد جمال ]]
شاعر : [[ ارشد جمال ]]
=== {{نعت  }} ===


ورق ورق پہ جو بکھری بساط ابجد ہے
ورق ورق پہ جو بکھری بساط ابجد ہے
سطر 41: سطر 43:


بلند و بالا تری نعت سے مرا قد ہے
بلند و بالا تری نعت سے مرا قد ہے
=== مزید دیکھیے ===
{{باکس شاعری }}
{{ٹکر 1 }}
{{باکس 1 }}

نسخہ بمطابق 07:20، 5 جون 2018ء

Arshad Jamal.jpg

شاعر : ارشد جمال

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

ورق ورق پہ جو بکھری بساط ابجد ہے

حقیقتا یہ الف اور میم کی ٖ مد ٖ ہے


میں پھر رہا ہوں کبوتر سا اس کے چاروں طرف

مری نگاہ تصور میں سبز گنبد ہے


نہ جس زباں پہ ترا ذکر ہو ٖ زقوم ہے وہ

نہ جس بدن میں ترا عشق ہو وہ مرقد ہے


فلک نے آنکھیں سجا رکھی ہیں دریچوں میں

زمیں نے پھول بچھائے ہیں کس کی آمد ہے


حضور آپکی توصیف آرزو ہے مری

حضور آپ کی تقلید میرا مقصد ہے


یہاں سے آگے پر جبرئیل جلتے ہیں

یہیں تلک ترے روح الامیں کی سرحد ہے


مرے تمام روابط ہیں تیری نسبت سے

جو تجھ کو رد ہے بہر طور وہ مجھے رد ہے


ترے سبب ہی مجھے اعتبار حاصل ہے

بلند و بالا تری نعت سے مرا قد ہے


مزید دیکھیے

نئے اضافہ شدہ کلام

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے صفحات