غلامی سے انکی ملی شان و شوکت
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 05:34، 15 فروری 2020ء از ADMIN 2 (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
شاعر : مرزا حفیظ اوج
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
غلامی سے اُنکی ملی شان و شوکت
یہی ہے یہی ہے مری شان و شوکت
جسے آپ کے در کی نسبت ملی ہے
اُسے دو جہاں میں ملی شان و شوکت
زمانے میں بس فاطمہ کا گھرانہ
ہے تجسیم آلِ نبی شان و شوکت
سبھی شان و شوکت کے طالب رہے ہیں
گدا بن کے طیبہ پھِری شان و شوکت
کوئی انکا ثانی نہ تمثیل ان کی
توّسل سے جن کے بنی شان و شوکت
مرے مصطفی نے وہ کردار بخشے
فدا جن پہ ہو کے سجی شان و شوکت
پذیرائی جس کو عطا کر دیں آقا
وہی اوجؔ ہے خود، وہی شان و شوکت
مزید دیکھیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|