"روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں ۔ خالد محمود نقشبندی" کے نسخوں کے درمیان فرق
(2 صارفین 3 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{بسم اللہ}} | {{بسم اللہ}} | ||
{{ بسم اللہ }} | |||
[[ملف:Khalid Mehmood.jpg|link=خالد محمود نقشبندی]] | |||
شاعر : [[خالد محمود خالد ]] | شاعر : [[خالد محمود خالد ]] | ||
سطر 21: | سطر 25: | ||
اب کوئی کیا ہمیں | اب کوئی کیا ہمیں گرائے گا ہر سہارا گلے لگائے گا | ||
ہم نے خود کو گرا دیا ہے وہاں، گرنے والے جہاں | ہم نے خود کو گرا دیا ہے وہاں، گرنے والے جہاں سنبھلتے ہیں | ||
دل کی حسرت وہ پوری فرمائیں اس طرح طیبہ مجھ کو بلوائیں | دل کی حسرت وہ پوری فرمائیں اس طرح طیبہ مجھ کو بلوائیں | ||
میرے مرشد | میرے مرشد یہ مجھ سے فرمائیں آو طیبہ نگر کو چلتے ہیں | ||
سطر 37: | سطر 41: | ||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === | ||
{{ٹکر 1 }} | |||
{{ باکس شاعری }} | |||
{{ٹکر 2 }} | |||
{{ باکس 1 }} |
حالیہ نسخہ بمطابق 19:17، 5 اگست 2023ء
شاعر : خالد محمود خالد
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں
یہ کرم ہے حضور کا ہم پہ، آنے والے عذاب ٹلتے ہیں
اپنی اوقات صرف اتنی ہے کچھ نہیں بات صرف اتنی ہے
کل بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے تھے اب بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے ہیں
وہ سمجھتے ہیں بولیاں سب کی وہی بھرتے ہیں جھولیاں سب کی
آو بازار مصطفیﷺ کو چلیں کھوٹے سکے وہیں پہ چلتے ہیں،
اب کوئی کیا ہمیں گرائے گا ہر سہارا گلے لگائے گا
ہم نے خود کو گرا دیا ہے وہاں، گرنے والے جہاں سنبھلتے ہیں
دل کی حسرت وہ پوری فرمائیں اس طرح طیبہ مجھ کو بلوائیں
میرے مرشد یہ مجھ سے فرمائیں آو طیبہ نگر کو چلتے ہیں
ان کے دربار کے اجالے کی ر فعتیں ہیں بے نہاں خالد
یہ اجالے کبھی نہ سمٹیں گے یہ وہ سورج نہیں جو ڈھلتے ہیں
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|