ذکرِ جمالِ گل ہو یا ذوقِ وصالِ گل
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 05:15، 15 فروری 2020ء از ADMIN 2 (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
شاعر : مرزا حفیظ اوج
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
ذکرِ جمالِ گل ہو یا ذوقِ وصالِ گل
منسوب مصطفی سے ہے ہر حال و قالِ گل
گل کی کسے طلب ہے؟ گلی اُنکی دیکھ کر
بلبل ہے روبطیبہ اے جاہ و جلالِ گل
جب سے پسینہ آپ نے بخشا ہے خاک کو
تب سے زمیں کی کوکھ سے ابھرا جمالِ گل
انکی ہیں گلستانِ خرد پر نوازشیں
پھر گلشنِ شعور میں کیوں ہو؟ زوالِ گل
یہ رنگ و بو یہ حسنِ بہاراں ہزار رنگ
انکے قدم کے فیض ہیں سب امتثالِ گل
کشکولِ گل لئے ہیں گلستاں سرِ حضور
”اے گل ہمارے گل سے ہے گل کو سوالِ گل“
ہے اوجؔ روسیہ، ذرا نظرِ کرم شہا!!!
عاصی پہ اپنے ڈال دیں ہاتھوں سے شالِ گلا
مزید دیکھیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|