"تو شاہ خوباں، تو جان جاناں، ہے چہرہ ام الکتاب تیرا ۔ صائم چشتی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
م (Admin نے صفحہ تو شاہ خوبہ، تو جان جانا، ہے چہرہ ام الکتاب تیرا ۔ صائم چشتی کو بجانب [[تو شاہ خوباں، تو جان جاناں، ہے چہرہ ام الکتاب تیرا ۔ صائم...)
 
(3 صارفین 5 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}
[[زمرہ: خاص نعتیں ]]


شاعر: [[صائم چشتی]]
شاعر: [[صائم چشتی]]
وڈیو : [[Tu shahe khubaan lyrics and video]]


==== {{نعت}} ====
==== {{نعت}} ====




تو شاہِ خوبہ، تو جانِ جانا، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا
تو شاہِ خوباں، تو جانِ جاناں، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا


نہ بن سکی ہے، نہ بن سکے گا، مثال تیری جواب تیرا
نہ بن سکی ہے، نہ بن سکے گا، مثال تیری جواب تیرا
سطر 16: سطر 20:




خدا کی غیرت نے ڈالا رکھے ہیں تجھ پہ ستر ہزار پردے
خدا کی غیرت نے ڈال رکھے ہیں تجھ پہ ستر ہزار پردے


جہاں میں بن جاتے طُور لاکھوں جو اک بھی اٹھتا حجاب تیرا
جہاں میں بن جاتے طُور لاکھوں جو اک بھی اٹھتا حجاب تیرا




ہو مشک و امبر، یابوئے جنت، نظر میں اس کی ہے بے حقیقت
ہو مشک و عنبر، کہ بوئے جنت، نظر میں اس کی ہے بے حقیقت


ملا ہے جس کو، ملا ہے جن سے پسینائے رشک گلاب تیرا
جس کو ملِا ہے، جس نے  مَلا ہےپسینہ رشک گلاب تیرا




میں تیرے حُسن وبیاں کے صدقے، میں تیری میٹھی زبان کے صدقے
میں تیرے حُسن وبیاں کے صدقے، میں تیری میٹھی زبان کے صدقے


با رنگِ خوشبو دلوں پہ اترا ہے کتنا دلکش خطاب تیرا
بہ رنگِ خوشبو دلوں پہ اترا ہے کتنا دلکش خطاب تیرا




ہے تو بھی صائم عجیب انسان کہ خوف محشر سے ہے ہراساں
ہے تو بھی صائم عجیب انساں کہ خوف محشر سے ہے ہراساں


ارے تو جن کی ہے نعت پڑھتا وہی تو لینگے حساب تیرا
ارے تو جن کی ہے نعت پڑھتا وہی تو لینگے حساب تیرا
=== مزید دیکھیے ===
{{تازہ شاعری }}
{{ٹکر 1 }}
{{باکس 1}}
{{ٹکر 2 }}

حالیہ نسخہ بمطابق 04:22، 7 اکتوبر 2023ء


شاعر: صائم چشتی

وڈیو : Tu shahe khubaan lyrics and video

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تو شاہِ خوباں، تو جانِ جاناں، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا

نہ بن سکی ہے، نہ بن سکے گا، مثال تیری جواب تیرا


تو سب سے اول، تو سب سے آخر، ملا ہے حسنِ دوام تجھ کو

ہے عمر لاکھوں برس کی تیری، مگر ہے تازہ شباب تیرا


خدا کی غیرت نے ڈال رکھے ہیں تجھ پہ ستر ہزار پردے

جہاں میں بن جاتے طُور لاکھوں جو اک بھی اٹھتا حجاب تیرا


ہو مشک و عنبر، کہ بوئے جنت، نظر میں اس کی ہے بے حقیقت

جس کو ملِا ہے، جس نے  مَلا ہےپسینہ رشک گلاب تیرا


میں تیرے حُسن وبیاں کے صدقے، میں تیری میٹھی زبان کے صدقے

بہ رنگِ خوشبو دلوں پہ اترا ہے کتنا دلکش خطاب تیرا


ہے تو بھی صائم عجیب انساں کہ خوف محشر سے ہے ہراساں

ارے تو جن کی ہے نعت پڑھتا وہی تو لینگے حساب تیرا

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نئے اضافہ شدہ کلام

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے صفحات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659