"تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہ ۔ عبد الرحمن جامی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: شاعر: مولانا عبد الرحمن جامی ==== نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ==== تنم فرسودہ جاں پارہ...)
 
 
(6 صارفین 20 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
شاعر: [[مولانا عبد الرحمن جامی ]]
{{بسم اللہ }}


[[زمرہ: خاص نعتیں ]]


==== نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ====
{{ٹکر 1}}
{{ٹکر 2}}
{|  style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;"
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!style="height:6px; width:150px; background-color:##499DB9; text-align:center;  ;" | [[سعید ہاشمی |نعت خواں کا تعارف ]]
|}
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!style="height:6px; width:150px; background-color:##499DB9; text-align:center;  ;" | [[مولانا عبد الرحمن جامی|شاعر کا تعارف ]]
|}
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!style="height:6px; width:150px; background-color:##499DB9; text-align:center;  ;" | [[تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہ ۔ عبد الرحمن جامی | نعتِ مبارکہ اردو میں ]]
|}
|}


{{#ev:youtube|https://www.youtube.com/watch?v=H7YboWhwGiY|800|center|تنم فرسودہ جاں پارہ
|frame}}


تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہ


دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہ
                                                            ==== نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم ====


تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہؐ
دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہؐ
( یا رسول اللہؐ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے ۔ گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے )


( یا رسول اللہ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے ۔ گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے )




چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری
چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری


فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول اللہ
فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول اللہؐ


( یا رسول اللہؐ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں ۔ آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں۔ )


( یا رسول اللہ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں ۔ آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں۔ )




ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم
ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم


ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول اللہ
ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول اللہؐ


( آپؐ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں ۔ پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سےشناسا ہوں ،  یا رسول اللہؐ )


( آپ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں ۔ پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سےشناسا ہوں ، یا رسول اللہ )




زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم
زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم


پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول اللہ
پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول اللہؐ


( میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں ۔ پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ، یا رسول اللہؐ )


( میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں ۔ پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ،یا رسول اللہ )




چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں
چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں
 
مکُن محروم جامی را ، درا آں ،  یا رسول اللہؐ
( روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گے ۔  یا رسول اللہؐ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا )
==== نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم ====
تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہؐ
دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہؐ
( یا رسول اللہؐ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے ۔ گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے )
چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری
فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ،  یا رسول اللہؐ
( یا رسول اللہؐ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں ۔ آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں۔ )
ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم
ںا می گویم کہ من بستم سخن دا،  یا رسول اللہؐ
( آپؐ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں ۔ پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سےشناسا ہوں ،  یا رسول اللہؐ )
زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم
پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ،  یا رسول اللہؐ


مکُن محروم جامی را ، درا آں ، یا رسول اللہ
( میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں ۔ پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ، یا رسول اللہؐ )
 
 
 
چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں
 
مکُن محروم جامی را ، درا آں ، یا رسول اللہؐ


( روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گے ۔ یا رسول اللہ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا )
( روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گے ۔ یا رسول اللہؐ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا )


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===


[[ مولانا عبدا لرحمن جامی ]] |  [[ قصیدہ بردہ شریف ]]
{{تازہ شاعری }}
{{ٹکر 1 }}
{{ٹکر 2 }}
{{باکس 1 }}

حالیہ نسخہ بمطابق 10:33، 18 جنوری 2024ء


اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نعت خواں کا تعارف
شاعر کا تعارف
نعتِ مبارکہ اردو میں
تنم فرسودہ جاں پارہ


                                                            ==== نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم ====

تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہؐ

دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہؐ

( یا رسول اللہؐ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے ۔ گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے )


چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری

فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول اللہؐ

( یا رسول اللہؐ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں ۔ آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں۔ )


ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم

ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول اللہؐ

( آپؐ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں ۔ پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سےشناسا ہوں ، یا رسول اللہؐ )


زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم

پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول اللہؐ

( میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں ۔ پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ، یا رسول اللہؐ )


چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں

مکُن محروم جامی را ، درا آں ، یا رسول اللہؐ

( روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گے ۔ یا رسول اللہؐ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا )

نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہؐ

دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہؐ

( یا رسول اللہؐ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے ۔ گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے )


چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری

فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول اللہؐ

( یا رسول اللہؐ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں ۔ آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں۔ )


ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم

ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول اللہؐ

( آپؐ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں ۔ پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سےشناسا ہوں ، یا رسول اللہؐ )


زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم

پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول اللہؐ

( میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں ۔ پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ، یا رسول اللہؐ )


چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں

مکُن محروم جامی را ، درا آں ، یا رسول اللہؐ

( روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گے ۔ یا رسول اللہؐ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا )

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نئے اضافہ شدہ کلام

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات