بادہ نور چھلکتا ہے ضیا آتی ہے ۔ ہاشم علی خان

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 10:32، 5 اپريل 2018ء از SOHAIL SHEHZAD (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

LINK


شاعر : ہاشم علی خان مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 1

کلام نمبر : 33

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بادہ ء نور چهلکتا ہے ، ضیا آتی ہے

طیبہ ء جاں سے درودوں کی صدا آتی ہے


برسر شہر مدیں باغ ارم کهلتا ہے

موجہ ء نور لیے باد صبا آتی ہے


ظلمت شب میں ہے جبریل اترنے والا

نور میں لپٹی وحی سوئے حرا آتی ہے


ان کو جامی کی طرح روک لیا جاتا ہے

جن گداؤں کو فقیری کی ادا آتی ہے


اسوہ ء پاک نے بخشے ہیں وہ کردار امیں

جن کی سیرت سے فرشتوں کو حیا آتی ہے


سلسلہ نعت کا حسان ؓ سے جا ملتا ہے

مصرعہ ء نعت میں جب طرز رضا آتی ہے


بے نوائی تو بڑها دیتی ہے ان پر تکیہ

غم کے ماروں پہ کہاں موج بلا آتی ہے


ان کے صدقے سے مرا کام ہوا جاتا ہے

لب پہ آتی ہے تمنا نہ دعا آتی ہے


بے سہاروں کو سر حشر ندا آئے گی

ٹهہریئے ! ٹهہریئے ! رحمت کی گهٹا آتی ہے


کب کا برباد زمانے نے کیا ہوتا مگر

ان کی رحمت مرے دامن کو چهڑا آتی ہے


بحر ادراک میں اک موج کرم ہے ورنہ

مجھ گناہ گار کو کب حمد و ثنا آتی ہے

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

سانچہ میں تکرار پایا گیا: سانچہ:نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش ۔ کیٹگری 2

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام