جو بھی شیریں سخنی ہے میرے مکی مدنی ۔ رام ریاض
شاعر: رام ریاض
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جو بھی شیریں سخنی ہے میرے مکی مدنی
تیرے ہونٹوں کی چھنی ہے میرے مکی مدنی
میں کہاں اورتیری مدح کہاں یہ تو تمام
تیری رحمت فگنی ہے میرے مکی مدنی
میری سوچوں سے مدینہ کی مسافت ہے طویل
اس پہ یہ خستہ تنی ہے میرے مکی مدنی
استقامت کہ جیسے تہہ آب چٹان
اس پر نازک بدنی ہے میرے مکی مدنی
صفتِ نعت میں الفاظ کے ہیروں کی تلاش
ہنرِ کان کنی ہے میرے مکی مدنی
کس سے نسبت ہے مجھے، کس کی ضرورت ہے مجھے
میرا مکی مدنی ہے، میرے مکی مدنی
میرے مسلک میں تو جس دل میں تیری چاہ نہ ہو
کشتنی، سوختنی ہے میرے مکی مدنی
دست قدرت نے تیرے بعد پھر ایسی تصویر
نہ بنائی، نہ بنی ہے میرے مکی مدنی
نسل در نسل تیری ذات کے مقروض ہیں ہم
تو غنی ابنی غنی ہے میرے مکی مدنی
رام، ملحد کہ مسلماں ہے کبھی فیصلہ دے
ہر طرف رائے زنی ہے میرے مکی مدنی
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|