لا ریب و لا مثیل ہے ایسی؟ کہاں کی بات
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 08:14، 13 فروری 2020ء از مرزا حفیظ اوج (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} 300px|alt="Hafeez Oaj|link=حفیظ اوج شاعر : مرزا حفیظ اوج === {{نعت }} === لا...)
شاعر : مرزا حفیظ اوج
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
لا ریب و لا مثیل ہے ایسی؟ کہاں کی بات؟
جیسے مرے نبی کے منّور دہاں کی بات
ساری ہی مشکلات کا اک حل یہی تو ہے
”پڑھیے درود چھوڑیے سود و زیاں کی بات“
سیراب ہم تو رہتے ہیں، کرتے ہیں ہر گھڑی
جود و عطا و مہر کے بحرِ رواں کی بات
مژگاں پہ اشک کھِلتے ہیں مثلِ گلاب یاں
ہوتی ہے جب بھی سیّدِ کون و مکاں کی بات
حقِ شعور و خامہ تو بے شک یہی ہے اوجؔ
جب تک ہیں زندہ کیجئے بس جانِ جاں کی بات
مزید دیکھیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|