"تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہ ۔ عبد الرحمن جامی" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
(2 صارفین 7 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 3: | سطر 3: | ||
[[زمرہ: خاص نعتیں ]] | [[زمرہ: خاص نعتیں ]] | ||
{{ٹکر 1}} | |||
{{ٹکر 2}} | |||
{| style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;" | {| style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;" | ||
| | | | ||
سطر 22: | سطر 24: | ||
==== نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ | ==== نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم ==== | ||
تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہؐ | |||
دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہؐ | |||
( یا رسول اللہؐ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے ۔ گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے ) | |||
چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری | چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری | ||
فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول | فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول اللہؐ | ||
( یا رسول اللہؐ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں ۔ آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں۔ ) | |||
ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم | ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم | ||
ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول | ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول اللہؐ | ||
( آپؐ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں ۔ پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سےشناسا ہوں ، یا رسول اللہؐ ) | |||
زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم | زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم | ||
پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول | پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول اللہؐ | ||
( میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں ۔ پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ، یا رسول اللہؐ ) | |||
چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں | چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں | ||
مکُن محروم جامی را ، درا آں ، یا رسول اللہؐ | |||
( روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گے ۔ یا رسول اللہؐ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا ) | |||
==== نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم ==== | |||
تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہؐ | |||
دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہؐ | |||
( یا رسول اللہؐ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے ۔ گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے ) | |||
چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری | |||
فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول اللہؐ | |||
( یا رسول اللہؐ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں ۔ آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں۔ ) | |||
ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم | |||
ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول اللہؐ | |||
( آپؐ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں ۔ پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سےشناسا ہوں ، یا رسول اللہؐ ) | |||
زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم | |||
پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول اللہؐ | |||
( میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں ۔ پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ، یا رسول اللہؐ ) | |||
چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں | |||
مکُن محروم جامی را ، درا آں ، یا رسول اللہؐ | |||
( روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گے ۔ یا رسول اللہؐ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا ) | |||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === |
حالیہ نسخہ بمطابق 10:33، 18 جنوری 2024ء
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
|
|
|
==== نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم ====
تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہؐ
دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہؐ
( یا رسول اللہؐ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے ۔ گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے )
چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری
فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول اللہؐ
( یا رسول اللہؐ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں ۔ آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں۔ )
ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم
ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول اللہؐ
( آپؐ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں ۔ پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سےشناسا ہوں ، یا رسول اللہؐ )
زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم
پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول اللہؐ
( میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں ۔ پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ، یا رسول اللہؐ )
چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں
مکُن محروم جامی را ، درا آں ، یا رسول اللہؐ
( روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گے ۔ یا رسول اللہؐ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا )
نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہؐ
دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہؐ
( یا رسول اللہؐ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے ۔ گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے )
چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری
فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول اللہؐ
( یا رسول اللہؐ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں ۔ آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں۔ )
ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم
ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول اللہؐ
( آپؐ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں ۔ پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سےشناسا ہوں ، یا رسول اللہؐ )
زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم
پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول اللہؐ
( میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں ۔ پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ، یا رسول اللہؐ )
چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں
مکُن محروم جامی را ، درا آں ، یا رسول اللہؐ
( روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گے ۔ یا رسول اللہؐ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا )
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|