نعت کائنات کا مقصد حمد و نعت کے متعلقہ ہر مواد کو ایک جگہ جمع کرنا ہے ۔ نعت کائنات صرف نعت کا انسائکلو پیڈیا ہی نہیں بلکہ اس سے بھی کچھ بڑھ کر ہے ۔ جو معلومات درکار ہیں ان سے متعلقہ الفاظ تلاش کریں ۔ اگر آپ کسی بھی حوالے سے حمد و نعت کے کسی بھی شعبے مثلا ، نعت خوانی، نقابت، محافل،شاعری، تنقید، تحقیق، پبلشنگ وغیرہ سے وابستہ ہیں تو اس ویب سائٹ پر اپنا اور اپنے ادارے کا تعارف ضرور پیش کریں ۔ مزید دیکھیے
زبان و بیان: زبان کی اہمیّت اور الفاظ کے املائی مسائل ۔ پرویز ساحر
|
زبان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اصلاً آگاہان ِ فن اور زبان دان شاعروں ادیبوں کے مناسب ترین تخلیقی استعمالات کے سبب ہی زندہ رہتی ہے ۔ قــرن ہا قــرن اور صدّی ہا صدّی کے مسلسل اور متواتر عِلمی ' فکری ' تاریخی ' تہذیبی ' سائنسی ســفر کے مراحل سے گذرنے کے بعد ہی ' کوئی زبان صــیقل شُدہ مروّج صورت اختیار کرتی ہے ' اور علمی ' سائنسی انداز میں اُس کے اساسی قواعد و ضوابط تشکیل پاتے ہیں ' جن کی رُو سے مستند لغات ترتیب دیئے جاتے ہیں ' ان قابل ِ استناد لغات میں نوّے فی صدّ الفاظ کا ذخیــرہ اُسی زبان کے لائقِ اعتبار کلاسیکی شعراؑ و اُدباؑ کے منظوم و منثُور
تخلیقی کلام پر منحصر ہوتا ہے ۔ مزید دیکھیے
|
زیادہ پڑھے جانے والے کلام
|
|
|
|
|
اس ماہ کے خصوصی شاعر
|
شاعر : صائم چشتی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
تو شاہِ خوباں، تو جانِ جاناں، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا
نہ بن سکی ہے، نہ بن سکے گا، مثال تیری جواب تیرا
میں تیرے حُسن وبیاں کے صدقے، میں تیری میٹھی زبان کے صدقے
با رنگِ خوشبو دلوں پہ اترا ہے کتنا دلکش خطاب تیرا
ہے تو بھی صائم عجیب انساں کہ خوف محشر سے ہے ہراساں
ارے تو جن کی ہے نعت پڑھتا وہی تو لینگے حساب تیرا
|
|
معروف شعراء اور نعت گوئی : احمد فراز
|
احمد فراز (4 جنوری 1931 – 25 اگست 2008) ء میں میں پیدا ہوۓ ۔ اردو اور فارسی میں ایم اے کیا ۔ ایڈورڈ کالج ( ) میں تعلیم کے دوران ریڈیو پاکستان کے لۓ فیچر لکھنے شروع کیے ۔ جب ان کا پہلا شعری مجموعہ ” تنہا تنہا ” شائع ہوا تو وہ بی اے میں تھے ۔ تعلیم کی تکمیل کے بعد ریڈیو سے علیحدہ ہو گئے اور یونیورسٹی میں لیکچر شپ اختیار کر لی ۔ ۔ یونیورسٹی کی ملازمت کے بعد پاکستان نیشنل سینٹر (پشاور) کے ڈائریکٹر مقرر ہوۓ ۔ انہیں 1976 ء میں اکا دمی ادبیات پاکستان کا پہلا سربراہ بنایا گیا ۔ بعد ازاں جنرل ضیاء کے دور میں انہیں مجبورا جلا وطنی اختیار کرنی پڑی ۔
|
منتخب مضمون: گوئٹے کی نظم ’نغمۂ محمدی‘ کے تین تراجم ۔ خان حسنین عاقب
|
جان وولف گانگ گوئٹے GOETHE, JOHANN WOLFGANG عیسوی سنہ 1749 میں جر منی کے شہر فرینکفرٹ میں پیدا ہوا اس نے اہل ِ علم کے خاندان میں آنکھیں کھو لیں وہ یوں کہ اس کا باپ پیشے کے اعتبار سے وکیل تھ
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
| ا اور اس کی ماں حا کم ِ شہر کی بیٹی تھی۔ گوئٹے جرمن ادب کا سب سے عظیم شاعر مانا جاتا ہے۔ ابتداء ہی سے، بلکہ اپنی نو جوانی ہی سے گوئٹے کو اسلام اور مشرق سے بے حد دلچسپی تھی۔ اسی لیے اس نے عربی زبان بھی سیکھی تھی۔ گوئٹے کے خیال میں نئی ثقافتوں کی دریافت کے لیے ادب اور مذہب سے زیادہ کار آمد کو ئی اور ذرائع نہیں ہوسکتے اس لیے اس نے مشرقی ادب میں رومی اور حافظ کی شاعری کا اور ساتھ ہی ساتھ مذاہب کے ذیل میں زرتشت کی تعلیمات اور دینِ اسلام کا مطا لعہ کیا ۔ مزید دیکھیے
|
|
|}
اس ماہ کے اہم غیر مسلم شاعر: رانا بھگوان داس
|
رانا بھگوان داس 20 دسمبر 1942ء کو نصیر آباد، ضلع قمبر شہداد کوٹ، سندھ میں ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ عدالت عظمی پاکستان کے نگران منصف اعلی رہ چکے ہیں۔انہوں نے نے قانون کے ساتھ اسلامیات میں ماسٹرز کیا۔جسٹس رانا بھگوان داس اعلی عدلیہ میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے، وہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل تھے اور اپنے پوری خدمت کے دوران ہمیشہ غیر متنازع ثابت ہوئے۔رانا صاحب نے شاعری بھی کی اور نعتیہ اشعار بھی کہے ۔
|
اس سال کی کچھ اہم کتابیں
|
اس سیکشن میں اپنے کتابیں متعارف کروانے کے لیے "نعت کائنات" کو دو کاپیاں بھیجیں
نور الحسن نور کا تیسرا مجموعہ کلام جو بھارت سے اردو اور دیوناگری رسم الخط میں شائع ہوا
ڈاکٹر ذکیہ بلگرامی کا دوسرا مجموعہ نعت شائع ہوگیا ہے ۔
دبستان نعت کا دوسرا شمارہ ڈاکٹر سراج احمد قادری جیسے معتبر نعت شناس کی زیر ادارت شائع ہوا ہے
|
|
|
مختلف مشاعروں اور محافل کی تازہ رپورٹس
|
|
|
|
معاون ادارے، ویب سائٹس اور فورمز
|
|
|