نعت کائنات کا مقصد حمد و نعت کے متعلقہ ہر مواد کو ایک جگہ جمع کرنا ہے ۔ نعت کائنات صرف نعت کا انسائکلو پیڈیا ہی نہیں بلکہ اس سے بھی کچھ بڑھ کر ہے ۔ جو معلومات درکار ہیں ان سے متعلقہ الفاظ تلاش کریں ۔ اگر آپ کسی بھی حوالے سے حمد و نعت کے کسی بھی شعبے مثلا ، نعت خوانی، نقابت، محافل،شاعری، تنقید، تحقیق، پبلشنگ وغیرہ سے وابستہ ہیں تو اس ویب سائٹ پر اپنا اور اپنے ادارے کا تعارف ضرور پیش کریں ۔ <ref> "نعت کائنات" کے صفحات بہت احتیاط سے مرتب کئے جا رہے ہیں ۔ تاہم اگر آپ کسی بھی جگہ کوئی غلطی یا اضافے کی گنجائش دیکھیں تو اپنی معلومات کا حوالہ دے کر اس صفحے کی ترمیم بھی کر سکتے ہیں ۔ اس ترمیم کے لئے کسی قسم کا کھاتہ بنانے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔ آپ کی ترمیم "نعت کائنات " کے مدیران کو موصول ہو جائے گی اور اگر وہ قابل قبول ہوگی اور اگر نعت کائنات پر آپ کے نام کا کھاتہ بنا ہوگا تو وہ تبدیلی آپ نے نام کے ساتھ اس صفحے کا حصہ بن جائیں گی ۔ </ref> مزید دیکھیے
زیادہ پڑھے جانے والے کلام
|
|
|
|
اس سال کی کچھ اہم کتابیں
|
اس سیکشن میں اپنے کتابیں متعارف کروانے کے لیے "نعت کائنات" کو دو کاپیاں بھیجیں
نور الحسن نور کا تیسرا مجموعہ کلام جو بھارت سے اردو اور دیوناگری رسم الخط میں شائع ہوا
ڈاکٹر ذکیہ بلگرامی کا دوسرا مجموعہ نعت شائع ہوگیا ہے ۔
دبستان نعت کا دوسرا شمارہ ڈاکٹر سراج احمد قادری جیسے معتبر نعت شناس کی زیر ادارت شائع ہوا ہے
|
|
اس ماہ کے اہم غیر مسلم شاعر: رانا بھگوان داس
|
رانا بھگوان داس 20 دسمبر 1942ء کو نصیر آباد، ضلع قمبر شہداد کوٹ، سندھ میں ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ عدالت عظمی پاکستان کے نگران منصف اعلی رہ چکے ہیں۔انہوں نے نے قانون کے ساتھ اسلامیات میں ماسٹرز کیا۔جسٹس رانا بھگوان داس اعلی عدلیہ میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے، وہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل تھے اور اپنے پوری خدمت کے دوران ہمیشہ غیر متنازع ثابت ہوئے۔رانا صاحب نے شاعری بھی کی اور نعتیہ اشعار بھی کہے ۔
|
منتخب مضمون: گوئٹے کی نظم ’نغمۂ محمدی‘ کے تین تراجم ۔ خان حسنین عاقب
|
جان وولف گانگ گوئٹے GOETHE, JOHANN WOLFGANG عیسوی سنہ 1749 میں جر منی کے شہر فرینکفرٹ میں پیدا ہوا اس نے اہل ِ علم کے خاندان میں آنکھیں کھو لیں وہ یوں کہ اس کا باپ پیشے کے اعتبار سے وکیل تھ
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
| ا اور اس کی ماں حا کم ِ شہر کی بیٹی تھی۔ گوئٹے جرمن ادب کا سب سے عظیم شاعر مانا جاتا ہے۔ ابتداء ہی سے، بلکہ اپنی نو جوانی ہی سے گوئٹے کو اسلام اور مشرق سے بے حد دلچسپی تھی۔ اسی لیے اس نے عربی زبان بھی سیکھی تھی۔ گوئٹے کے خیال میں نئی ثقافتوں کی دریافت کے لیے ادب اور مذہب سے زیادہ کار آمد کو ئی اور ذرائع نہیں ہوسکتے اس لیے اس نے مشرقی ادب میں رومی اور حافظ کی شاعری کا اور ساتھ ہی ساتھ مذاہب کے ذیل میں زرتشت کی تعلیمات اور دینِ اسلام کا مطا لعہ کیا ۔ مزید دیکھیے
|
|
معاون ادارے، ویب سائٹس اور فورمز
|
|
حواشی و حوالہ جات