ہر شعبہ ءِ حیات میں امکان نعت ہے پر محمد احمد زاہد کی رپورٹ
ایونٹ : ہر شعبہ حیات میں امکان نعت ہے پر طرحی مشاعرہ
رپورٹ : محمد احمد زاہد
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
تاریخ کا بنظرِ غائر مطالعہ اور تنقیدی جائزہ لیا جائے تو یہ حقیقت روز روشن کی طرح واضح اور عیاں ہو گی کہ جتنی بھی بڑی بڑی کامیابیاں ملتی ہیں ان کے پیچھے کثیر رقم یا خطیر مادی وسائل نہیں ہوتے بلکہ خلوص اور شبانہ روز محنت کا اثر ہوتا ہے ،یہ ازل سے قانونِ الہی رہا ہے کہ جس نے بھی خلوص کا دامن پکڑ لیا کامیابی اس کا مقدر بن گئی اور پھر دنیا نے اس کا اثر بھی بجا طور پر ملاحظہ کیا۔ جسطرح میدانِ بدر میں تین سو تیرہ نفوسِ نے اپنے خلوص سے ایک ہزار کے لشکر کو ناکوں چنے چبوا دیے اور چاروں شانے چت کرتے ہوئے فتحِ مبین حاصل کی اور آئندہ کے لئے ایک ٹرینڈ بھی سیٹ کر دیا کہ کامیابی کے لئے واحد طریقہ صرف اور صرف خلوص ہی ہے۔ یہی وہ جذبۂ خلوص و محبت تھا جس کے تحت جب ابو الحسن خاورنے رمضان المبارک کی برکتوں اور سعادتوں سے لبریز ساعتوں میں اپنے فیس بک پر چلنے والے گروپ نعت ورثہ میں لقد کان لکم فی رسول اللہ اسوة حسنة کی منظوم ترجمانی کرتا ہوا مصرع ،، ہر شعبہ حیات میں امکان نعت ہے ،، پیش کیا تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نعت گوئی کے شیدائیوں کا شوق اور ذوق دیدنی تھا ،ہر شاعر محبت اور وفورِ عشق میں حضرتِ حسان بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ کی طرح اپنی محبتِ رسول ﷺ کا قرض اتارنے اور فرض پورا کرنے کی کوشش میں لگا نظر آیا ،بہت سے نعتیہ مشاعرے ہوتے رہے ہیں لیکن جتنی کثرت سے یہاں شعراء نے اپنی عقیدت کا اظہار کیا ہے وہ ابھی تک کہیں اور نظر نہیں آیا اس لحاظ سے یہ تاریخی اور ریکارڈ ساز مشاعرہ معلوم ہوتا ہے جس کے پیچھے رمضان المبارک کی برکتوں کا اثر ہی نظر آتا ہے ورنہ کم و بیش تین سو شعراء کا اس مصرعے پر اپنا کلام پیش کرنا اک خواب ہی معلوم ہوتا ہے
ابو الحسن خاور کی شبانہ روز محنت اور نعتِ رسول ﷺ سے پرخلوص لگن کے علاوہ حافط محبوب احمد ، حسین شاہ زاد، مرزا حفیظ اوج ، سمیرا بلوچ اور غلام جیلانی سحر کا حسنِ تعاون بھی اس ایونٹ اور مشاعرے کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے یادگار بنانے میں ایک پلس پوائنٹ رہا اور الحمدللہ راقم کو بھی فائنل آٹھ اشعار کی پوسٹ پر شعراء کو مینشن کرنے کی سعادت نصیب ہوئی جس کے لئے اللہ تعالی ،رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد ابو الحسن خاور کا بہت زیادہ شکرگزار ہوں کہ جنہوں نے سعادت کا موقع عنایت کیا ہے ۔
اس شاندار کامیابی کو یادگار اور محفوظ بنانے کی غرض سے اس مشاعرے کو کتابی شکل میں پیش کرنے کی بھی پلاننگ کی گئی ہے اور ان شاءاللہ جلد ہی یہ تاریخ ساز نعتیہ شہکار منظرِ عام پر آ کر نعتیہ ادب میں ایک خوشگوار اضافہ ثابت ہو گا۔
یوں تو ہر شاعر نے اپنی عقیدت بہترین انداز اور محبت و عشق میں ڈوب کر پیش کی ہے لیکن کچھ شعراء کے اشعار اپنے بہترین مضمون اور تخیلاتی زرخیزی کے باعث بہت زیادہ اچھے ،عمدہ اور بہترین ثابت ہوئے ہیں جن میں سے تقریباً بیس اشعار کا انتخاب یہاں رپورٹ کا حصہ بنایا جارہا ہے ۔
ہوں طرزِ فکر پر جو کرم کی تجلیاں
"ہر شعبہ ءِ حیات میں امکان نعت ہے
محفوظ حرف حرف جو قرآنِ نعت ہے
خود رب کائنات نگہبان نعت ہے
لوح و قلم نے کاڑھا ہے توصیف کا لباس
یہ کائنات وسعتِ دامانِ نعت ہے
مدحِ رسولﷺ سے مری قسمت سنور گئی
کس درجہ میری ذات پہ احسانِ نعت ہے
نو ک قلم پہ آتے ہیں الفاظ غیب سے
مقصود اور کیا ہے یہ فیضانِ نعت ہے
قاری ہو کوزہ گر ہو معلم ہو یا ادیب
ہر گوشۂ حیات میں امکان نعت ہے
ہے نورِ مصطفےٰ ﷺ سے زمانے میں روشنی
سب کائنات شمعِ شبستان نعت ہے
مجھ پر جو حرف و معنی کے دفتر ہوئے ہیں وا
یہ اہلیت نہیں مری احسانِ نعت ہے
عزت بھری نگاہ سے تکتے ہیں مجھ کو لوگ
نوری یہ اور کچھ نہیں فیضانِ نعت ہے
الحمد ابتداء ہے تو والناس انتہا
قرآن سارا دیکھیے سامانِ نعت ہے
مجھ پر تری حديث کے جوہر نہیں کھلے
کس منہ سے میں کہوں مجھے عرفانِ نعت ہے
اس سے بڑا شرف نہیں زینب کوئی یہاں
کاسے میں ہم گداؤں کے فیضانِ نعت ہے
اپنی تو جستجو کا خلاصہ یہی ہے اوج
جو کچھ ہے کائنات میں امکان نعت ہے
جب سے خیال ڈھل گئے اشعار میں مرے
ہر سانس میں بسا ہوا عنوان نعت ہے
کیا صرف شعر گوئی ہی شایانِ نعت ہے
ہر شعبہ حیات میں امکان نعت ہے
سمجھوں گا عمر بھر کی ریاضت کا پھل اسے
اک لفظ بھی اگر مرا شایانِ نعت ہے
عشقِ نبی کے نور سے روشن ہے جس کا دل
پھر اس پہ صبح و شام ہی فیضانِ نعت ہے
جب راعنا پکارنا جائز نہیں ہے پھر
ہر لفظ دیکھ بھال یہ میدانِ نعت ہے
نہ قدرتِ کلام نہ فہمِ سخنوری
سلطانِ انبیاء کا ادب جان نعت ہے
عزت بنی ہوئی ہے زمانے میں جو ریاض
میرے لئے یہ سارا ہی فیضانِ نعت ہے
آوازِ کن فکاں ہے خصائص کا زمزمہ
گویا ظہورِ ہست بھی اعلانِ نعت ہے
سانسیں بدن میں سطریں مدحِ رسولﷺ میں
سامانِ زیست ہی مرا سامانِ نعت ہے
معصوم خوش نصیب رقم نعت میں نے کی
پائی ہے راہ جس سے وہ حسان نعت ہے
مجھے قوی امید ہے کہ آنے والے دنوں اور سالوں میں اس پر مزید ورک ہو گا اور نعتیہ ادب کے حوالے سے یونیورسٹیوں کے سٹوڈنٹس اپنے مقالہ جات کا موضوع بنائیں گے
رپورٹ پہلے ہی کافی طویل ہو چکی ہے اب اس دعا کے ساتھ اختتام کرتا ہوں کہ میدانِ نعت میں اس طرح کی سرگرمیاں جاری رہیں کبھی بھی اس پر جمود طاری نہ ہو ))
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|