"مطاف حرف" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(3 صارفین 150 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 4: سطر 4:
|description= برطانیہ میں مقیم نعت گو شاعر " مقصود علی شاہ " کا نعتیہ مجموعہ   
|description= برطانیہ میں مقیم نعت گو شاعر " مقصود علی شاہ " کا نعتیہ مجموعہ   
}}
}}
[[ملف:مطاف حرف.jpg|link=مطاف حرف]]
[[ملف:مطاف حرف.jpg|link=مطاف حرف]] '''[[مطاف حرف پڑھیے | مطاف حرف۔ نعتیہ شاعری کا مکمل مجموعہ  آن لائن پڑھیے ]]'''
 
{|  style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;"
{|  style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;"
|
|
سطر 12: سطر 13:
|
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[مقصود علی شاہ کے بارے احباب کی آراء |  احباب کی آراء ]]
!style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[مطاف حرف ]]
|}
|}
|
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[مطاف حرف ]]
!style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[مطاف حرف پڑھیے ]]
|}
|}
|}
|}
سطر 22: سطر 23:
{{ ٹکر 1 }}
{{ ٹکر 1 }}
-------------------------------
-------------------------------
=== مطاف حرف ===
==== پرنٹ لائن ====
اوپر ترمیم کا بٹن دبا کر یہاں پرنٹ لائن لکھیے
نام کتاب : مطافِ حرف
شاعر  : مقصود علی شاہ
وغیرہ
==== انتساب ====
ممتاز دانشور، شاعر، پروردہء حضور ضیاء الامت
"' [[رضا الدین صدیقی | محمد رضا الدین صدیقی]]"'
کے نام
وہ پہلی آواز جس نے 1982میں چودہ سال کے ایک بچے سے کہا تھا:
" تمھاری جبین میں ایک صاحبِ اسلوب نعت نگار کے آثار دیکھ رہا ہوں- الحمدللہ " میں آج کم و بیش چار دہائی بعد سامنے آنے والی اپنی پہلی نعتیہ کاوش " مطافِ حرف" کو محمد رضا الدین صدیقی کی اسی آواز کی بازگشت سمجھتا ہوں-
==== فہرست مضامین  ====
*  [[ مطاف حرف،  با کمال تازہ کاری  از ڈاکٹر ریاض مجید  ]]
===  مطاف ِ حرف ٹھنڈی ہوا کا اشارہ  از ڈاکٹر اجمل نیازی ====
جب کوئی سچا عاشقِ رسول [[نعت]] لکھتا ہے یا [[نعت]] پڑھتا ہے تو اُسے حضورِ کریم صل اللہ علیہ وسلم  کی موجودگی، ایک عجیب ان دیکھی آسودگی کی طرح، اپنے آس پاس محسوس ہوتی ہے، وہ زندگی کے سارے رنگوں کی محبتوں میں بھیگ بھیگ جاتا ہے، نعت اور غزل کی دو تخلیقی وارداتوں سے برصغیر کو ایک ایسا اعزاز حاصل ہے جسے رستے کی دھول اور منزلوں کے سارے کناروں پر کھلے ہُوئے پھول میں فرق مٹ جاتا ہے، [[نعت]] اور [[غزل]] دونوں [[اصناف سخن | اصناف]] میں بات محبوب کے گرد گھومتی رہتی ہے اور ہمارے لئے سب سے بڑے محبوب، محبوبِ رب العالمین صل اللہ علیہ وسلم ہیں، غزل بھی نعت کا ایک روپ ہے، بس یہ کہ محبت کی پاکیزگی اور دیوانگی کا خیال رکھ لیا جائے، نعت ہر زبان کا اعزاز ہے مگر [[پاکستان]] میں لکھی گئی [[نعت]] ایک ایسا راز ہے جس کا سارا کشف [[مقصود علی شاہ]] کی کتاب “ [[مطافِ حرف]] “ میں گم ہو گیا ہے، ہم اس کتاب کو صرف پڑھتے نہیں ہیں اسے تلاش بھی کرتے ہیں جو کچھ پڑھنے والوں کو ملتا ہے وہ سارے کا سارا پہلے ہی [[مقصود علی شاہ]] کے پاس ہے۔۔۔۔ [[مقصود علی شاہ]] کی نعت پڑھتے ہوئے صرف ایک بات یاد آتی ہے کہ نبی  کریم صلی اللہ علیہ وسلُم نے اس خطے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ مجھے اس طرف سے ٹھنڈی ہوا آتی ہے۔۔۔ میں نے یہ ٹھنڈی ہَوا “ [[مطافِ حرف]] “ کی نعتیں پڑھتے ہُوئے اپنے وجود میں وجد کرتی محسوس کی ہے۔۔۔۔ [[مقصود علی شاہ]] کی نعتیں وہی ڈھنڈے جھونکے ہیں جن کی طرف سرکار کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کیا تھا۔۔۔۔۔ [[میانوالی]] سے [[مقصود علی شاہ]] کا تعلق [[مدینے]] سے کیسے جُڑا مجھے معلوم نہیں مگر اتنا معلوم ہے کہ [[میانوالی]] اور [[مدینے]] کے لفظ میں میم مشترک  ہے اور [[مقصود علی شاہ]] اور ان کی نعتیہ کتاب “ [[مطافِ حرف]] “ میں بھی میم مشترک ہے ۔۔۔ میم کے حرف میں کئی راز چھپے ہوئے ہیں جو “ [[مطافِ حرف]] “ میں آشکار ہوتے ہیں، حروف کی دُنیا میں میم کی جو اہمیت ہے وہی نعتیہ شاعری میں “ مطافِ حرف “ کی بھی ہے، یہ کتاب پڑھتے ہوئے میں نے جذبوں کو طواف کرتے بھی دیکھا۔۔۔۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں حرفوں کا طواف ہی نعت ہے جس نےاس کیفیت میں اپنے دل کی ساری ناآسودگیوں اور بے قراریوں کو شامل کر لیا وہ کامیاب ہو گیا اور بارگاہِ رسول میں کامیابی کے معانی کچھ اور ہیں۔۔۔۔۔ مَیں جُدائیوں اوربے تابیوں سے بھرے ہُوے اپنے دل کی ساری طاقتوں کی گواہی میں کہہ رہا ہوں کہ [[مقصود علی شاہ |مقصود شاہ]] کامیاب ہے، یہ وہ  کامیابی ہے کہ آدمی اپنی ساری ناکامیوں کو بھول جاتاہے۔۔۔۔۔ [[مقصود علی شاہ]] ایک بڑا نعت گو ہے کہ وہ ایک مختلف، منفرد اور ممتاز شاعر ہے۔۔۔ نعت وہاں کہی گئی جہاں وہ رہتا ہے، میرا خیال ہے جس شہر میں سچی نعت لکھنے والا ایک بھی شاعر موجود ہے وہ رسول اللہ کا شہر ہے اور میں اس شہر کے خوش قسمت شاعر کو سلام کرتا ہوں۔۔۔۔ شاعر تو اپنے  شعری مجموعوں میں صرف ایک حمد اور نعت لکھتے ہیں۔۔۔۔ شاہ صاحب نے پوری کتاب لکھ دی جس کا حرف حرف، لفظ لفظ، مصرع  مصرع اور شعر شعر محبتِ رسول کے والہانہ  جذبوں سے جگمگا رہا ہے۔۔۔۔ “ مطافِ حرف “ کے شاعر کا اسلوب جُداگانہ اور محبوب اسلوب ہے میں نے کسی نعت گو کے ہاں ایسی وابستگی اور وارفتگی نہیں دیکھی جو مقصود شاہ کے ہاں پائی جاتی ہے۔۔۔۔۔ نعتیہ ادب کی کہکشاں کے سب سے نمایاں ستارے کا نام حفیظ  تائب ہے جن کا نام میرے دل، دماغ اور روح میں چمکتا اور دمکتا ہے، پھر مقصود علی شاہ کے عشقِ رسول سے معطر اور منور دل کی روشنی مجھے اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے لگتا ہے کہ اس محبت کی روشنی میں قلم ڈبو کر شاہ جی نے نعت لکھی ہے، شاعر تو ایک  نعت میں وہ جذبہ پیدا نہیں کر سکتے جو مقصود شاہ نے نعتوں کی پوری کتاب میں لفظ در لفظ پرو دیا ہے، میرے لئے یہ اعزاز بھی ایک مرتبے کی بات ہے کہ برادرم نواز کھرل کے مطابق [[مقصود علی شاہ]] کا تعلق میرے شہر [[میانوالی]] سے ہے۔ اب وہ برطانیہ کے شہر [[برمنگھم]] میں مقیم ہے وہاں بھی اسے شاہِ خوباں کی محبت لازوال رکھتی ہے جس کا کمال  ساری دُنیا میں موجود ہے ، برطانیہ میں رہنے والے اس عاشقِ رسول کے لئے میرے دل میں جذبات کا ایک ڈھیر ہے جس پر مجھے کھڑا کر دیا گیا ہے جہاں سے گرنے سے بچنے کے واسطے [[مقصود علی شاہ ]]کی نعتیہ کتاب “ [[مطافِ حرف ]]“ بہت بڑی نعمت ہے ۔۔۔۔۔ جوں جوں کوئی یہ کتاب پڑھے گا وہ بلند ہوتا جائے گا بلکہ سربلند ہوتا جائے  گا
مجھ کو مقصود مقدر مرا  سرشار  کرے
وہ جو محبوبِ خُدا ہے، وہ مِرا ہے آقا
اور [[مقصود علی شاہ]] کا یہ شعر تو میرے جذبات کی عکاسی ہے، جب بھی اذان ہوتی ہے اور محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام پُکارا جاتا ہے تو میں سرشار ہو جاتا ہوں
ایک امرت سا اُتر آیا ہے جسم و جاں میں
جب موذن  نے  ترا  نام  لیا  ہے  آقا
* [[مطاف حرف، ادب کا ایک استدلالی حوالہ ، میرزا امجد رازی ]]
*[[اندازِ بیاں اور از '''سید فاضل میاں میسوری''' ( انڈیا ) ]]
*[[مطافِ حرف  از  '''حافظ محبوب احمد''' ( سرگودھا ) ]]
*[[مطافِ حرف  از  '''ندیم نوری برکاتی''' ( انڈیا ) ]]
انہی علامتوں کے ساتھ باقی فہرست مکمل کریں
=== حمد و نعت  ===
===== لفظ، خاموش ہے اور دیدۂ حیرت چُپ ہے  =====
لفظ، خاموش ہے اور دیدۂ حیرت چُپ ہے
مرے محبوب مرا صیغۂ مدحت چُپ ہے
سوچتا ہوں مَیں مدینے کا سفر کیسے کروں
دل دھڑکتا ہے مگر جانے کی ہمت چُپ ہے


مطاف حرف ، [[برمنگھم ]] میں مقیم پاکستانی نژاد شاعر [[مقصود علی شاہ ]] کا پہلا نعتیہ مجموعہ ہے جو [[2019]] میں شائع ہوا ۔ [[خواجہ محمد عارف ]] اس کے بارے فرماتے ہیں
<blockquote>
"’’مطافِ حرف‘‘ مقصود علی شاہ کا پہلا نعتیہ مجموعہ کلام ہے ۔ مجموعے میں شروع میں ایک حمد اور ۹۱ نعتیں ہیں۔ کل تعداد ۹۲ ہو گئی جو اسمِ محمد(صلی اللہ علیہ وسلم ) کے اعداد بھی ہیں۔شاعر نے تعداد کا یہ اہتمامِ شعوری طور پر نہیں کیا ہو گالیکن جس طرح نعتیہ کلام شعوری کاوشوں سے نہیں بلکہ توفیقِ خدا وندی اور حضور صلی اللہ علیہ وسم کی خاص عطا سے ہوتا ہے اسی طرح غیر شعوری طور پر عدد کی نسبت بھی قائم ہو گئی۔
</blockquote>
سارا کلام غزل کی ہیئت میں اور اعلیٰ معیار کے ادبی اسلوب کا حامل ہے۔علم و عقیدت کا یہ حسین مرقع شوکتِ الفاظ، شعری محاسن اور جذب و سُرور کی کیفیات سے بھرپور ہے۔اردو نعت کی شعری روایت کے احترام کے باوجود تازہ کاری کا ایک عمدہ نمونہ ہے جو مقصود علی شاہ کو اپنے پہلے مجموعے کی اشاعت کے ساتھ ہی ایک منفرد اور ممتازمقام عطا کر رہا ہے۔"


ایک تبریک کی صورت میں کہی، جب بھی کہی
[[قاسم کیلانی ]] نے بھی "مطاف ِ حرف کا بہت مفصل تعارف کروایا ہے ۔ اقتباس دیکھیے


ورنہ یہ نعت ہے اور ساری بلاغت چُپ ہے
<blockquote>
مطافِ حرف" کی اشاعت کی سعادت 'دھنک مطبوعات، لاہور-ملتان' کے حصہ میں آئی ہے۔اس کی ضخامت 240صفحات، قیمت550روپے اور موسمِ اشاعت جولائی 2019ء ہے۔ کتاب کے سرورق کی زمین نارنجی،جوگیہ اورپیلےرنگوں کے عمدہ تناسب اور نقّاشی کے دیدہ زیب نمونے کے امتزاج سے ترتیب دی گئی ہے۔ سرورق کے عین درمیان میں گنبدِخضرا کی ایمان افروزتصویردادِ بہار دے رہی ہے۔ شبیہِ گنبدِخضرا سے ذرا اُوپرہریالی کا ایک مؤدب ہالہ، قلب و نظر کی طراوت و تازگی کا سامان اور بوسہ گاہِ قارئین ہے۔ گنبدِخضرا کے چوفیرے محوِطواف، حروفِ تہجّی "مطافِ حرف" کی سچّی اور واضح عکّاسی کر رہے ہیں۔ ٹائٹل کی پیشانی پر "مطافِ حرف" گہرے نیلے رنگ میں اعلی نستعلیق میں لکھا گیا ہے اور زیریں حصہ پہ سفیدرنگ میں "مقصودعلی شاہ" اور دھنک مطبوعات کا "لوگو" نظر آ رہا ہے۔ بیک فلیپ پر صاحبِ کتاب کی خوب صورت واضح تصویرکے پہلُو میں ایک اور قدرے بڑی لیکن دھیمی تصویر بیک گراؤنڈ میں دل کو موہ رہی ہے۔ بڑی تصویر کی پیشانی پر "مطافِ حرف" کا عنوان بھلا لگ رہا ہے؛ اور مزید پانچ شخصیات کے تبصراتی جملے مع تصاویر دعوتِ نظّارہ دے رہے ہیں۔ اندرونی فلیپ پر چھ صاحبانِ سخن کی آراء اور ان کی تصاویر موجود ہیں۔ شاعرِ محترم نے " سرنامہء حیات" کےتحت منظوم انتساب آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نامِ نامی کے نام کیا ہے۔ ملاحظہ ہو:


[سرنامہء حیات ہے کندہ جبین پر]


روبرو آپ کے پھر کون رکھے حرفِ نیاز
[وہ اسمِ پاک جس سے ہے منسوب میری نعت]


جذب و اظہار تو دیوار کی صورت چُپ ہے
[یعنی مطافِ حرفِ تمنّا وہی تو ہے]


[جو انتسابِ شوق ہے مقصودِ کائنات]


ورق پلٹیں توعنوانِ کتاب پر مبنی ایک اور شعر نظرنواز ہوتا ہے۔


نطق ویسے تو محبت کی ہے تطبیق، مگر
[کتابِ زندہ ہے تیری حیاتِ نورکی نعت]


چہرۂ مصحفِ زندہ کی تلاوت، چُپ ہے
[مطافِ حرف ہےتُو،قبلہء مقال ہے تُو]




حیطۂ فہم سے آگے کا سفر ہے معراج
کتاب کا باقاعدہ انتساب شاعر کے ہم دمِ دیرینہ اور ہم مکتب، ممتاز دانش ور، علّامہ محمد رضاءُ الدین صدّیقی کے نام ہے جبکہ انتسابِ ثانی شاہ جی نے حقّ خدمت و رفاقت ادا کرتے ہوئے اپنی شریکِ حیات منزہ یاسمین کے نام کیا ہے۔ "فہرست" کے بعد شاعر نے "تشکّرات" کے سرنامہ سے اپنے پانچ محسنوں کی عنایات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی خدمت میں ہدیہء سپاس پیش کیا ہے۔ سیّد مقصودعلی شاہ اس لحاظ سے بھی لائقِ صد تبریک ہیں کہ جیّد اور مقتدر کامِلینِ فن کی مثبت و راست شہادتوں نے ان کی "مطافِ حرف"کو حرفِ معتبر بنا دیا ہے۔


اور معراج سے آگے کی حقیقت چُپ ہے
مطافِ حرف کے فکری و فنی محاسن، ترکیبی و تکنیکی خصائص اور صوری و معنوی دروبست پر پاک وہند اور یورپ کی جن سترہ نامور ثِقہ شخصیات نے منفرد اسالیب اور مختلف جہات سے خامہ فرسائی فرمائی ہے، ان میں بالترتیب ڈاکٹر ریاض مجید، راجا رشید محمود، ڈاکٹرخورشیدبیگ میلسوی، ڈاکٹرشہزاد احمد، صبیح رحمانی، ڈاکٹر اجمل نیازی، ڈاکٹرابوالحسن محمدشاہ الازہری، ڈاکٹرمحمدظفر اقبال نوری، نورمحمد جرال، میرزاامجدرازی، علامہ رضاءُالدین صدیقی، سرورحسین نقشنبدی، سید محمدنورالحسن نور نوابی عزیزی، سید فاضل میاں اشرفی میسوری، صاحبزادہ ڈاکٹراحمد ندیم،عباس ندیم قریشی اور اشفاق احمد غوری شامل ہیں۔ مطافِ حرف میں شامل ایک حمد اور اکانوے نعتیں؛ سیدمقصودعلی شاہ کی فکری زرخیزی اور پُرگوئی کا اظہاریہ ہیں۔ مطافِ حرف کا ہرحرف روشن ضمیر، خزینہء تاثیر اور دامن بگیر ہے۔ کلام میں نُدرت، تازہ کاری، جدّتِ اظہار، شائستگیِ زبان و بیان، حُسنِ ادا، اعجازِ بلاغت،موزونیت کا رچاؤ، فنی رکھ رکھاؤ، جذبہ آفرینی اور عجزو فروتنی کا احساس نمایاں ہے۔


شاہ جی کی نعتوں کے ایک ایک شعر میں معانی و مفاہیم کی دنیا آباد ہے۔ اظہاری قدرت کامل ہونے کی وجہ سے وہ عصرِ حاضر کے نعتیہ منظر نامے میں اپنا ایک منفرد مقام حاصل کرچکے ہیں۔ مجموعی طور پر مکمل کتاب شاہ جی کے اعلی ادبی ذوق، طبعی نفاست اور اختراعی نظافت کی آئینہ دار ہے۔
_______


ایک پتھرائی ہوئی آنکھ ہو جیسے خاموش
</blockquote>


مرے احساس کی مقؔصود عقیدت چُپ ہے
==== مطاف حرف پر احباب کی آراء ====


* [[مطافِ حرف از '''سمعیہ ناز''' ( برطانیہ) ]]
* [[مطافِ حرف از '''حافظ محبوب احمد''' ( سرگودھا ) ]]
* [[مطافِ حرف از '''ندیم نوری برکاتی''' ( انڈیا ) ]]
* [[مطافِ حرف از '''علامہ محمد خالد رومی قادری'''( راولپنڈی ) ]]
* [[مطافِ حرف از '''ابو الحسن خاور'''( لاہور ) ]]
* [[مطافِ حرف از '''عبد الغنی تائب'''(حافظ آباد ) ]]
* [[مطافِ حرف از '''خواجہ محمد عارف'''(انگلینڈ ) ]]
* [[مطافِ حرف از '''دلاور علی آزر'''(کراچی ) ]]
* [[مطافِ حرف از '''حافظ محمد عبدالجلیل'''(خیبر پختونخواہ ) ]]
* [[مطافِ حرف از '''وقاص احمد انمول''' ]]
* [[مطافِ حرف از '''محمد انیس حیدر حسینی''' ]]
* [[مطافِ حرف از '''نواز اعظمی''' ]]
* [[مطافِ حرف از '''سید محمد باقر''' ]]
* [[مطافِ حرف از '''منصور مختار اعوان''' ]]
* [[مطافِ حرف از '''احمد رضا عطاری''' (لودھراں)  ]]
* [[مطافِ حرف از '''جہانداد منظر القادری''' (باب المدینہ کراچی)  ]]


===== بابِ کرم کے سامنے اِظہار دم بخُود =====
=== مزید دیکھیے ===
===== خیالِ خام لئے، حرفِ نا تمام لئے =====
=====انداز لگ رہے ہیں مرے خوش خرام کے =====
=====حُسنِ بے مثل کا اِک نقشِ اُتم ہیں، واللہ =====
===== قبائے عجز میں سہمے ہوئے سوال کے ساتھ =====
=====شافعِ روزِ جزا،والئ جنت تُو ہے=====
===== کیسے لکھ پائیں تری مدحتِ نعلین ابھی=====
===== [بارگۂ جمال میں خواب و خیال منفعل =====
===== شکستہ دل کو یہ کتنا بڑا دلاسہ ہے =====


{{ٹکر 1 }}
{{ٹکر 1 }}

حالیہ نسخہ بمطابق 07:39، 30 جنوری 2020ء

مطاف حرف.jpg مطاف حرف۔ نعتیہ شاعری کا مکمل مجموعہ آن لائن پڑھیے

مقصود علی شاہ
مطاف حرف
مطاف حرف پڑھیے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

مطاف حرف ، برمنگھم میں مقیم پاکستانی نژاد شاعر مقصود علی شاہ کا پہلا نعتیہ مجموعہ ہے جو 2019 میں شائع ہوا ۔ خواجہ محمد عارف اس کے بارے فرماتے ہیں

"’’مطافِ حرف‘‘ مقصود علی شاہ کا پہلا نعتیہ مجموعہ کلام ہے ۔ مجموعے میں شروع میں ایک حمد اور ۹۱ نعتیں ہیں۔ کل تعداد ۹۲ ہو گئی جو اسمِ محمد(صلی اللہ علیہ وسلم ) کے اعداد بھی ہیں۔شاعر نے تعداد کا یہ اہتمامِ شعوری طور پر نہیں کیا ہو گالیکن جس طرح نعتیہ کلام شعوری کاوشوں سے نہیں بلکہ توفیقِ خدا وندی اور حضور صلی اللہ علیہ وسم کی خاص عطا سے ہوتا ہے اسی طرح غیر شعوری طور پر عدد کی نسبت بھی قائم ہو گئی۔

سارا کلام غزل کی ہیئت میں اور اعلیٰ معیار کے ادبی اسلوب کا حامل ہے۔علم و عقیدت کا یہ حسین مرقع شوکتِ الفاظ، شعری محاسن اور جذب و سُرور کی کیفیات سے بھرپور ہے۔اردو نعت کی شعری روایت کے احترام کے باوجود تازہ کاری کا ایک عمدہ نمونہ ہے جو مقصود علی شاہ کو اپنے پہلے مجموعے کی اشاعت کے ساتھ ہی ایک منفرد اور ممتازمقام عطا کر رہا ہے۔"

قاسم کیلانی نے بھی "مطاف ِ حرف کا بہت مفصل تعارف کروایا ہے ۔ اقتباس دیکھیے

مطافِ حرف" کی اشاعت کی سعادت 'دھنک مطبوعات، لاہور-ملتان' کے حصہ میں آئی ہے۔اس کی ضخامت 240صفحات، قیمت550روپے اور موسمِ اشاعت جولائی 2019ء ہے۔ کتاب کے سرورق کی زمین نارنجی،جوگیہ اورپیلےرنگوں کے عمدہ تناسب اور نقّاشی کے دیدہ زیب نمونے کے امتزاج سے ترتیب دی گئی ہے۔ سرورق کے عین درمیان میں گنبدِخضرا کی ایمان افروزتصویردادِ بہار دے رہی ہے۔ شبیہِ گنبدِخضرا سے ذرا اُوپرہریالی کا ایک مؤدب ہالہ، قلب و نظر کی طراوت و تازگی کا سامان اور بوسہ گاہِ قارئین ہے۔ گنبدِخضرا کے چوفیرے محوِطواف، حروفِ تہجّی "مطافِ حرف" کی سچّی اور واضح عکّاسی کر رہے ہیں۔ ٹائٹل کی پیشانی پر "مطافِ حرف" گہرے نیلے رنگ میں اعلی نستعلیق میں لکھا گیا ہے اور زیریں حصہ پہ سفیدرنگ میں "مقصودعلی شاہ" اور دھنک مطبوعات کا "لوگو" نظر آ رہا ہے۔ بیک فلیپ پر صاحبِ کتاب کی خوب صورت واضح تصویرکے پہلُو میں ایک اور قدرے بڑی لیکن دھیمی تصویر بیک گراؤنڈ میں دل کو موہ رہی ہے۔ بڑی تصویر کی پیشانی پر "مطافِ حرف" کا عنوان بھلا لگ رہا ہے؛ اور مزید پانچ شخصیات کے تبصراتی جملے مع تصاویر دعوتِ نظّارہ دے رہے ہیں۔ اندرونی فلیپ پر چھ صاحبانِ سخن کی آراء اور ان کی تصاویر موجود ہیں۔ شاعرِ محترم نے " سرنامہء حیات" کےتحت منظوم انتساب آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نامِ نامی کے نام کیا ہے۔ ملاحظہ ہو:

[سرنامہء حیات ہے کندہ جبین پر]

[وہ اسمِ پاک جس سے ہے منسوب میری نعت]

[یعنی مطافِ حرفِ تمنّا وہی تو ہے]

[جو انتسابِ شوق ہے مقصودِ کائنات]

ورق پلٹیں توعنوانِ کتاب پر مبنی ایک اور شعر نظرنواز ہوتا ہے۔

[کتابِ زندہ ہے تیری حیاتِ نورکی نعت]

[مطافِ حرف ہےتُو،قبلہء مقال ہے تُو]


کتاب کا باقاعدہ انتساب شاعر کے ہم دمِ دیرینہ اور ہم مکتب، ممتاز دانش ور، علّامہ محمد رضاءُ الدین صدّیقی کے نام ہے جبکہ انتسابِ ثانی شاہ جی نے حقّ خدمت و رفاقت ادا کرتے ہوئے اپنی شریکِ حیات منزہ یاسمین کے نام کیا ہے۔ "فہرست" کے بعد شاعر نے "تشکّرات" کے سرنامہ سے اپنے پانچ محسنوں کی عنایات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی خدمت میں ہدیہء سپاس پیش کیا ہے۔ سیّد مقصودعلی شاہ اس لحاظ سے بھی لائقِ صد تبریک ہیں کہ جیّد اور مقتدر کامِلینِ فن کی مثبت و راست شہادتوں نے ان کی "مطافِ حرف"کو حرفِ معتبر بنا دیا ہے۔

مطافِ حرف کے فکری و فنی محاسن، ترکیبی و تکنیکی خصائص اور صوری و معنوی دروبست پر پاک وہند اور یورپ کی جن سترہ نامور ثِقہ شخصیات نے منفرد اسالیب اور مختلف جہات سے خامہ فرسائی فرمائی ہے، ان میں بالترتیب ڈاکٹر ریاض مجید، راجا رشید محمود، ڈاکٹرخورشیدبیگ میلسوی، ڈاکٹرشہزاد احمد، صبیح رحمانی، ڈاکٹر اجمل نیازی، ڈاکٹرابوالحسن محمدشاہ الازہری، ڈاکٹرمحمدظفر اقبال نوری، نورمحمد جرال، میرزاامجدرازی، علامہ رضاءُالدین صدیقی، سرورحسین نقشنبدی، سید محمدنورالحسن نور نوابی عزیزی، سید فاضل میاں اشرفی میسوری، صاحبزادہ ڈاکٹراحمد ندیم،عباس ندیم قریشی اور اشفاق احمد غوری شامل ہیں۔ مطافِ حرف میں شامل ایک حمد اور اکانوے نعتیں؛ سیدمقصودعلی شاہ کی فکری زرخیزی اور پُرگوئی کا اظہاریہ ہیں۔ مطافِ حرف کا ہرحرف روشن ضمیر، خزینہء تاثیر اور دامن بگیر ہے۔ کلام میں نُدرت، تازہ کاری، جدّتِ اظہار، شائستگیِ زبان و بیان، حُسنِ ادا، اعجازِ بلاغت،موزونیت کا رچاؤ، فنی رکھ رکھاؤ، جذبہ آفرینی اور عجزو فروتنی کا احساس نمایاں ہے۔

شاہ جی کی نعتوں کے ایک ایک شعر میں معانی و مفاہیم کی دنیا آباد ہے۔ اظہاری قدرت کامل ہونے کی وجہ سے وہ عصرِ حاضر کے نعتیہ منظر نامے میں اپنا ایک منفرد مقام حاصل کرچکے ہیں۔ مجموعی طور پر مکمل کتاب شاہ جی کے اعلی ادبی ذوق، طبعی نفاست اور اختراعی نظافت کی آئینہ دار ہے۔ _______

مطاف حرف پر احباب کی آراء[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
اس سال کی کچھ اہم کتابیں

اس سیکشن میں اپنے کتابیں متعارف کروانے کے لیے "نعت کائنات" کو دو کاپیاں بھیجیں

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات