مطافِ حرف از '''محمد انیس حیدر حسینی'''

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


Logo naat virsa.jpg

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

تحریر: محمد انیس حیدر حسینی

کتاب: مطاف حرف

شاعر : مقصود علی شاہ

مطاف حرف از محمد انیس حیدر حسینی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

وہ عظیم الشان الفاظ جن سے مدح و بیانِ شانِ مصطفیٰ علیہ التحیة والثناء مقصود ہو ان الفاظ کے مجموعہ کو نعت کہا جاتا ہے

نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم پاک "محمد" اس بات کا پتا بتلاتا ہے کہ آپ کی تعریف و مدح خوانی آپ کی ذاتِ پاک کا جزولاینفک ہے تمام انبیاء و رسل، اولیاء و اقطاب تو آپ کے نعت خوانان میں نظر آتے ہی ہیں اس کے ساتھ خود خلاق ازل بھی اپنی شان کے مطابق آپ کے تذکار کو بلند فرماتا ہے اور حکما اپنے تمام بندگان کو ثناءگستری مصطفیٰ پر رغبت دلاتا ہے

نعت خوانی کا سلسلہ بیانِ کن سے پہلے شروع ہوا اور قیام قیامت کے بعد بھی جاری رہے گا کوئی لمحہ کوئی ساعت اور کوئی گھڑی ایسی نہی جس میں سوہنے کی نعتیں نا کہی جارہی ہوں یا پڑھی نا جارہی ہوں نعت گوئی کی سعادت سے بہرہ مند ہونے کا محرکِ اول محبتِ مصطفیٰ ہے اور یہ محبت رب کی عطا اور نظرِ مصطفیٰ کے مرہون منت ہوتی ہے جسے یہ عطا میسر ہووہی مدح خوانِ حبیب بنتا ہے اور اسی پہ نعت گوئی کے در وا ہوتے ہیں


ہے ان کی مدح خود ان کی عطا سے ہی ممکن

یہ جذبِ حال سے ممکن نہ حرفِ قال سے ہے


دورِ حاضر کے وہ منتخب افراد جو واقعتا ناعت ہیں، جن پر سوہنے نے خصوصی عطا کی اور انہیں جہاں مقبولیت سے نوازا وہاں قبولیت سے بھی بہرہ مند کیا اور جن کے کلام صرف اوراق پر مرقوم نہی ہوئے بلکہ وہ قاری و سامع کے قلوب و اذہان پر منقوش نظر آتے ہیں ان میں ایک معتبر اور ممتاز نام سید مقصود علی شاہ کا ہے

شعراء کے نزدیک دوسرے شعرا کی شاعری کی پسندیدگی کا معیار رموز و بحور ، بندش قافیہ و ردیف اور دیگر شعری لوازمات ہوتے ہیں لیکن میرے جیسے افراد کیلیے تو وہ کلام پسندیدہ ہوتا ہے جو تخیل کو باوقار کرنے، الفاظ کو معطر کرنے اور کیفیات کو بارگاہِ ممدوح میں باریاب کرنے کی قوت رکھتا ہو اور قبلہ شاہ جی کے کلام بیک وقت شعراء کی پسندیدگی کے بھی حامل ہے اور عوام الناس کے دلوں میں بھی گھر کرجانے والے ہیں کچھ ہی ایام قبل آپ کی کتاب []مطافِ حرف]] شائع ہوئی

مطاف حرف آپ کی نعتوں کا مجموعہ ہے یہ ایسی نعتیں ہے کہ جن کے حرف حرف سے عشقِ رسالت مآب بھی جھلکتا ہے اور شہرِ حبیب کی تڑپ بھی معلوم ہوتی ہے


اس میں شاہ جی اپنا تعارف یوں کرواتے ہیں


تیرا بندہ ہوں، تیرے بندے کا مداح بھی ہوں

اس سے آگے تو مری کوئی حقیقت نہیں ہے


یہ مجموعہ کلام شاہ جی کے تخیلات، کیفیات اور قلبی واردات کا غماز ہے خود پہ ہونے والی عطا کا تذکرہ یوں کرتے ہیں


ابھی سے شہر عطا نے دریچے کھول دیے

ابھی تھے حرف نے مشکل سے چار گام لیے


تیری عطائے ناز سے پا کر سخن کی بھیک

جوبن پہ ہیں کلام ترے اس غلام کے

یہ مجموعہ کلام دنیائےنعت میں رہتے ہوئے حاملان نسبتِ مصطفیٰ کی مناقب سے بھی نوازتا ہے جیسے


جیسے ہے مولا علی کیلیے تُو جانِ صلوۃ

ویسےصدیق کی نظروں کی تلاوت تو ہے


قریَئِہ جاں میں اچانک تری خوشبو مہکی

شاید آئے ہیں کہیں سے ترے حسنین ابھی


مجھے بھی ناجی سفینہ میں رکھ مرے مولا

مری بھی نسبتِ نوکر انہی کی آل سے ہے


اس میں مرکز و محورِ عشاق مسکنِ محبوبِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم "مدینة الرسول" کا تذکرہ قاری کو اس مقدس مقام کی عظمتوں سے بھی آگاہ کرتا ہے اور شاہ جی کی وارفتگی پر بھی دال ہے


تمازتوں میں کرم کی ٹھنڈی پھوار بطحا

اجاڑ بنجر زمیں پہ فصلِ بہار بطحا


عجب نہی ہے کہ تیری جانب کھچے چلے ہیں

کہ بے قراروں کی تو ہے جائے قرار بطحا


اسے مدینے کی آب و ہوا میں لوٹا دے

سخی یہ طائرِ جاں سخت مشکلات میں ہے


پنجابی میں کہتے ہیں "یار دے کنڈے پھلاں نالوں چنگے" شاہ جی یار کے شہر کے کانٹوں اور پتھروں کی بھی یوں ہی صفت بیان کرتے ہیں


بہت ہی دلکش، نجوم جیسے ہیں سنگ تیرے

بہت ہی نازک مزاج ہیں تیرے خار بطحا


شاہ جی خود صاحبِ نسبت ہیں اولادِ مصطفیٰ کریم ہیں لیکن ناز غلامی مصطفیٰ پر ہے اور غلامی غلامانِ مصطفیٰ پر ہے آپ کے اکتساب فیضِ روحانی و علمی کا سلسلہ خانوادہءِ حضور سیدی ضیاءالامه علیہ الرحمه سے ہے جس پر انہیں مان ہے اور فخر ہے لکھتے ہیں


وہ مِرا پیر، مِری زیست کا عنوان بھی ہے

جی رہا ہوں میں کرم شاہ کے حسنات کے ساتھ


شاہ جی کے کلام کو رب کریم نے جس سلاست، مٹھاس، ندرت، گہرائی، گیرائی، تاثیر، کشش اور ربط سے نواز رکھا ہے اس کا احاطہ کرنا میرے جیسے کم علم کے بس میں نہی مالک کریم اور اس کا حبیبِ کریم اپنی مہربانیوں اور نوازشوں کا سلسلہ آپ پر قائم رکھے اور آپ کی اس کتاب"مطافِ حرف" کو مطاف عشاقاں بنائے.

آمین

دعا گو:محمد انیس حیدر حسینی


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
کتابوں پر تبصرے
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات