مطافِ حرف از '''نواز اعظمی'''

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


Temp nawaz azmi.jpg

تحریر: نواز اعظمی

کتاب: مطاف حرف

شاعر : مقصود علی شاہ


اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png


مطاف حرف ۔ از نواز اعظمی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سید مقصود علی شاہ صاحب قبلہ پاکستان کے نامور نعت گو شاعر ہیں ان کا نعتیہ مجموعہ "مطافِ حرف" پی ڈی ایف فائل میں موصول ہوا جس کے مطالعے کے بعد آنکھیں روشن ہوگئیں، فکر و خیال کی گرہیں کھل گئیں، عشق و عقیدت کو بالیدگی عطا ہوئی، اور احساس کی کائنات مہک اٹھی، بلاشبہ شاہ صاحب کے کلام میں عشق و عقیدت کا وفور، بندشِ الفاظ کا سلیقہ، جمالیات کا عنصر، خود سپردگی اور سرشاری کی کیفیت، غنائیت و موسیقیت، الفاظ کا دروبست، بلندیِ فکر،رفعتِ خیال، جذبئہ بیکراں، اور ہر وہ صفت جو ایک اعلیٰ معیاری شاعری کے لیے ضروری ہوا کرتی ہے آپ کے کلام میں بدرجئہ اتم موجود ہے نعت کہنا بہت مشکل کام ہے لیکن شاہ صاحب نے اس سنگلاخ وادی کو سہولت کے ساتھ طے کیا ہے نہایت مشکل سے مشکل زمین میں انتہائی خوبصورت گل بوٹے کھلائے ہیں آپ کا ہر کلام ورطئہ حیرت میں ڈال دیتا ہے ایک سے بڑھ کر ایک کیف آور نعوت اس مجموعے میں موجود ہیں جو قاری کی تشنہ روح کی سیرابی کا سامان کرتی ہیں جسے پڑھنے کے بعد شاعر محترم پہ رشک ہوتا ہے کہ اللہ کریم نے اپنی محبوب کی مدح و ثنا کا کتنا عمدہ سلیقہ عطا فرمایا ہے

مطافِ حرف سے متفرق اشعار قارئین کی نذر


حروفِ عجز میں لپٹے ہوئے سلام میں آ

اے میری خواہشِ باطن مرے کلام میں آ


نور کے حرف چنوں رنگ کے پیکر باندھوں

نعت لکھنی ہو تو مہر و مہ و اختر باندھوں


بابِ کرم کے سامنے اظہار دم بخود

پورا وجودِ نطق ہے سرکار دم بخود


وہ ایک رشکِ بہاراں تھا گنبدِ خضرا

میں ایک برگِ بریدہ سی ڈال سامنے تھا


حروفِ عجز کو کیفِ کرم کے جام پلا

رہے سوار ہمیشہ ثنا کی دھن مرے دل


کچھ ایسے ہی مری ہستی میں نعت ہے جیسے

چٹک اٹھے کوئی غنچہ شکستہ ڈال کے ساتھ


لفظ خاموش ہے اور دیدہءِ حیرت چپ ہے

مرے محبوب مرا صیغہءِ مدحت چپ ہے


بارگہء جمال میں خواب و خیال منفعل

تابِ سخن ہے سر بخم، شوقِ وصال منفعل


آپ کے پائے مبارک کے یہ نوری جوڑے

جیسے جڑ جائیں گے شرقین سے غربین ابھی


جواب آپ نے دستِ گدا پہ رکھ چھوڑے

میں سوچتا رہا کیسا سوال باندھنا ہے


کس کو یہ تابِ سخن ہے کہ تری نعت کہے

کون لکھ پائے ترے گیسوئے خمدار کے رنگ


اس طرح کے بے شمار خوبصورت اشعار اس مجموعے میں موجود ہیں اور عہد موجود کے بڑے بڑے نامور نعت گو اور محققین کے تبصرے بھی شامل ہیں نعتیہ مجموعہ مطافِ حرف کی اشاعت پر شاہ صاحب کو ڈھیروں مبارک باد


اللہ تعالٰی اس مجموعہءِ کلام کو اپنی بارگاہ میں شرفِ قبولیت عطا فرمائے..آمين یارب العالمین

نواز اعظمی

15 اگست ، 2019

=[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
کتابوں پر تبصرے
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات