مدار ِ فکر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


"مدارِ فکر "

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

کتاب : مدار ِ فکر

شاعر : مرتضٰی اشعر ، ملتان

سال اشاعت : 2020

ناشر : دھنک مطبوعات

صفحات: 128

قیمت : 300 روپے

کتاب کو کھولتے ہی احساس ہوا کہ "دھنک مطبوعات " والے اچھی کتابیں چھاپ رہے ہیں ۔ کتاب میں ایک نفاست ہے ۔ ایک اور خوش کن معاملہ "انتساب " کا ہے شاعر نے انتساب ِ اول اپنی والدہ اور انتساب ِ دوئم اپنی اہلیہ کے نام کیا ہے ۔ یہ شاعر کی خانگی، سماجی اور مذہبی زندگی میں ایک اعتدال کی علامت ہے ۔ ایک نعت گو کا کردار ایسا ہی روشن ہونا چاہیے ۔ کتاب پر لکھنے والوں میں سید ریاض حسین زیدی ، صبیح الدین رحمانی ، پروفیسر ڈاکٹر شفیق آصف ، عزیز الدین خاکی ، رہبر صمدانی ، مقصود علی شاہ ، کرنل مقبول حسین ، اسلم بدر، اشفاق غوری ، وسیم ممتاز، معصومہ شیرازی]] اور جمشید مسرور شامل ہیں ۔ ن کی شاعری کے باری " سید ریاض حسین زیدی کی رائے سے ہی اقتباس پیش کرتا ہوں ۔

"مرتضٰی اشعر نے شاعری کی تمام اصناف میں طبع آزمائی کی ہے ۔ جن میں حمد، نعت، مناقب، غزل، نظم، قطعات ، ماہیے اور ہائیکو شامل ہیں ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مرتضی اشعر نے روایت سے بھی خود کو جڑا رہنے دیا اور جدت و انفرادیت کی طرف بھی قسم بڑھاتے رہے ۔

شاعری کے نمونے کے لیے ان کی اس نعت مبارکہ کہ کچھ اشعار جو انہوں نے نعت ورثہ کے طرحی مصرعے پر کہی تھی ۔ ڈاکٹر شفیق آصف نے بھی اپنے مضمون میں یہ اشعار کوٹ کیے ہیں ۔


وہ جس کا سایہ ازل سے نشان ِ رحمت ہے

مدار ِ جاں پہ وہی سائبان رحمت ہے


حضور آپ کی سیرت تلاوت ِ قرآن

"حضور آپ کا اسوہ جہان ِ رحمت ہے "


سرور و کیف ملا نعت سے مجھے اشعر

مرا یقین ہے وہ جان، جان ِ رحمت ہے


” مرتضیٰ اشعر کی نعتیہ شاعری[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تحریر: رہبر صمدانی

مرتضیٰ اشعر کا شعری سفر میرے سامنے ہے اس سے قبل بھیمرتضیٰ اشعر کی بہت سی کتابیں منظرِ عام پر آچکی ہیں جن کی اہلِ دانش میں خاطر خواہ پزیراٸی ہوٸی اور اب ان کے مجموعہ ٕ نعت کا مسودہ میرے سامنے ہے،مرتضیٰ اشعر نے سبھی اصنافِ سخن میں طبع آزماٸی کی ہے غزل اور نظم پر ان کی بھر پور توجہ رہی

مرتضیٰ اشعر کا شعری اسلوب سب سے مختلف اور منفرد رہا ہے ،ان کی شاعری میں جدیدیت کا عنصر واضح طور پر دکھاٸی دیتا ہے خواہ وہ نعت ہو ،غزل ہو ، یا نظم ہو، مرتضیٰ اشعرکی نعت گوئی کے حوالے سے بات کی جائےے تو یہ بات اعتماد کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ مرتضیٰ اشعر نعت گوئی کے آداب سے بخوبی آگاہ ہیں اور مرتضیٰ نے نعت میں غزل کا بے باکانہ لہجہ نہیں آنے دیا اور ان کی نعتیہ شاعری پڑھتے ہوئے یہ احساس ہوتا ہے کہمرتضیٰ اشعر نے سیرت سرکار ﷺ کا مطالعہ کیا ہُوا ہے اور مرتضیٰ نے اپنی نعتیہ شاعری میںکوئی ایسا مضمون نہیں لیا جس سے کوئی اختلافی بات ہو، یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہمرتضیٰ اشعرکے والد ایک دینی اور مذہبی شخصیت تھے ،اور یقیناََ ان کا فیضِ روحانی آج بھی جاری و ساری ہے۔مرتضیٰ اشعر نعتیہ طرحی مشاعروں شریک ہو کر اپنا طرحی کلام پیش کرتے رہتے ہیں ۔مرتضیٰ اشعرنے سیرتِ سرکار ﷺ کے حوالے سے بے شمار اشعار کہے ہیں ، مرتضیٰ اشعر اپنے ہم عصر شعرا ٕ میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ مرتضیٰ اشعر کی نعتیہ شاعری کا یہ حُسن ہے کہ وہ بارگاہِ رسالت میں فریاد بھی بہ اندازِ نعت کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں ۔مجھے یقین ہے کہ مرتضیٰ اشعر کا گلدستہ ٕ نعت بارگاہِ رسالت میں شرفِ قبولیت سے سرفراز ہوگا اور ان کا یہ نعت سفر اسی آب و تاب کے ساتھ جاری و ساری رہے گا اور ہم ان کی نعتیہ شاعری پڑھتے رہیں گے۔ یقیناََ مرتضیٰ اشعر کا مجموعہ ” مدارِ فکر “ اردو نعت میں ایک اہم اضافہ ہوگا۔ آخر میں چند نعتیہ اشعار

١

میں تو ملتان میں بیٹھا ہُوا ہوں

نگاہوں میں مدینہ آ رہا ہے


٢

اُسے لینے پھر آنا چاہتا ہوں

کہیں دل رہ گیا میرا مدینے میں


٣


حضور ﷺ آپ کی سیرت تلاوتِ قرآن

حضور ﷺ آپ کا اُسوہ جہانِ رحمت ہے


٤

آپ سے اتنی گزارش ہے ہماری مرتضیٰ

ختم ہو یہ سلسلہ آفات کا

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
اس سال کی کچھ اہم کتابیں

اس سیکشن میں اپنے کتابیں متعارف کروانے کے لیے "نعت کائنات" کو دو کاپیاں بھیجیں

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات