"رانا بھگوان داس" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(3 صارفین 20 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ }}


[[ملف:Rana Bhagwan Das.jpg]]
[[ملف:Rana Bhagwan Das.jpg|300px|link=رانا بھگوان داس]]


==رانا بھگوان داس==
رانا بھگوان داس [[20 دسمبر]] [[1942]]ء کو [[زمرہ: نصیر آباد | نصیر آباد]]، ضلع قمبر شہداد کوٹ، سندھ میں ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ عدالت عظمی پاکستان کے نگران منصف اعلی رہ چکے ہیں۔انہوں نے نے قانون کے ساتھ اسلامیات میں ماسٹرز کیا۔جسٹس رانا بھگوان داس اعلی عدلیہ میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے، وہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل تھے اور اپنے پوری خدمت کے دوران ہمیشہ غیر متنازع ثابت ہوئے۔رانا صاحب نے شاعری بھی کی اور نعتیہ اشعار بھی کہے ۔


رانا بھگوان داس 20 دسمبر 1942ء کو نصیر آباد، ضلع قمبر شہداد کوٹ، سندھ میں ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ عدالت عظمی پاکستان کے نگران منصف اعلی رہ چکے ہیں۔انہوں نے نے قانون کے ساتھ اسلامیات میں ماسٹرز کیا۔جسٹس رانا بھگوان داس اعلی عدلیہ میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے، وہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل تھے اور اپنے پوری خدمت کے دوران ہمیشہ غیر متنازع ثابت ہوئے۔رانا صاحب نے شاعری بھی کی اور نعتیہ اشعار بھی کہے ۔
=== پیشہ ورانہ زندگی ===


==نمونہِ کلام==


رانا بھگوان دس نے 1965 میں وکالت کا آغاز کیا اور پریکٹس کے صرف دو سال بعد عدلیہ کا حصہ بن گئے۔ انھیں سول جج تعینات کیا گیا۔ ماتحت عدالتوں میں فائز رہنے کے ستائیس سال بعد انھیں سندھ ہائی کورٹ میں بطور جج ترقی دی گئی۔
4 فروری 2004 کو انھیں سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا۔ انھیں اعلیٰ عدالت کے پہلے ہندو جج ہونے کا اعزاز حاصل رہا۔ ان کی تعیناتی کو چیلنج کرکے موقف اختیار کیا گیا کہ ایک ہندو جج نہیں ہو سکتا جس درخواست کو سندھ ہائی کورٹ نے مسترد کردیا۔
رانا بھگوان داس متعدد بار قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔


جمالِ دو عالم تری ذاتِ عالی​
پاکستان کی وکلا برداری جسٹس رانا بھگوان داس کو شریف اور اصول پرست جج سمجھتی ہے۔


دو عالم کی رونق تری خوش جمالی​
==نمونہِ کلام==


* [[ جمالِ دو عالم تری ذاتِ عالی​ ۔ رانا بھگوان داس |  جمالِ دو عالم تری ذاتِ عالی​ ]]


خدا کا جو نائب ہوا ہے یہ انسان​
* [[عرش حق کی طرف جب چلے مجتبی رانا بھگوان داس | عرش حق کی طرف جب چلے مجتبی ]]


یہ سب کچھ ہے تری ستودہ خصالی ​
* [[کلام اللہ مداح است و محبوب خدا باشی رانا بھگوان داس | کلام اللہ مداح است و محبوب خدا باشی ]]


* [[رانا بھگوان داس السلام اے شاہ خوباں السلام | السلام اے شاہِ خوباں السلام ]]
ٓ


تو فیاضِ عالم ہے دانائے اعظم​
===وفات===
 
مبارک ترے در کا ہر اِک سوالی​
 
 
نگاہِ کرم ہو نواسوں کا صدقہ​
 
ترے در پہ آیا ہوں بن کے سوالی ​
 
 
میں جلوے کا طالب ہوں ، اے جان عالم!​
 
دکھادے ،دکھادے وہ شانِ جمالی ​


رانا بھگوان داس  کا [[23 فروری]] [[2015]] کو [[زمرہ: کراچی |کراچی ]] میں انتقال ہوا۔ وہ بیمار تھے اور [[زمرہ: کراچی |کراچی ]] کے ایک ہسپتال میں زیرِ علاج رہے ۔


ترے آستانہ پہ میں جان دوں گا ​
=== مزید دیکھیے ===


نہ جاوٗں ، نہ جاوٗں ، نہ جاوٗں گا خالی ​
[[ دلو رام کوثری ]] | [[ ابرار احمد ]] | [[ فراق گورکھپوری ]]
 
 
تجھے واسطہ حضرتِ فاطمہ کا​
 
میری لاج رکھ لے دو عالم کے والی ​
 
 
نہ مایوس ہونا ہے یہ کہتا ہے بھگوان ​
 
کہ جودِ محمد ہے سب سے نرالی ​
 
ٓ


----------------------


==وفات==
{{ ٹکر 1 }}
{{باکس شخصیات }}
{{ٹکر 2 }}
{{باکس 1 }}


رانا صاحب کا 23 فروری 2015 کو کراچی  میں انتقال ہوا۔ وہ بیمار تھے اور کراچی کے ایک ہسپتال میں زیرِ علاج رہے ۔
[[زمرہ: مشاہیر کی نعت گوئی ]]
[[زمرہ : غیر مسلم نعت گو شعراء]]

حالیہ نسخہ بمطابق 04:29، 30 نومبر 2018ء


Rana Bhagwan Das.jpg

رانا بھگوان داس 20 دسمبر 1942ء کو، ضلع قمبر شہداد کوٹ، سندھ میں ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ عدالت عظمی پاکستان کے نگران منصف اعلی رہ چکے ہیں۔انہوں نے نے قانون کے ساتھ اسلامیات میں ماسٹرز کیا۔جسٹس رانا بھگوان داس اعلی عدلیہ میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے، وہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل تھے اور اپنے پوری خدمت کے دوران ہمیشہ غیر متنازع ثابت ہوئے۔رانا صاحب نے شاعری بھی کی اور نعتیہ اشعار بھی کہے ۔

پیشہ ورانہ زندگی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

رانا بھگوان دس نے 1965 میں وکالت کا آغاز کیا اور پریکٹس کے صرف دو سال بعد عدلیہ کا حصہ بن گئے۔ انھیں سول جج تعینات کیا گیا۔ ماتحت عدالتوں میں فائز رہنے کے ستائیس سال بعد انھیں سندھ ہائی کورٹ میں بطور جج ترقی دی گئی۔ 4 فروری 2004 کو انھیں سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا۔ انھیں اعلیٰ عدالت کے پہلے ہندو جج ہونے کا اعزاز حاصل رہا۔ ان کی تعیناتی کو چیلنج کرکے موقف اختیار کیا گیا کہ ایک ہندو جج نہیں ہو سکتا جس درخواست کو سندھ ہائی کورٹ نے مسترد کردیا۔ رانا بھگوان داس متعدد بار قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔

پاکستان کی وکلا برداری جسٹس رانا بھگوان داس کو شریف اور اصول پرست جج سمجھتی ہے۔

نمونہِ کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ٓ

وفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

رانا بھگوان داس کا 23 فروری 2015 کو میں انتقال ہوا۔ وہ بیمار تھے اور کے ایک ہسپتال میں زیرِ علاج رہے ۔

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دلو رام کوثری | ابرار احمد | فراق گورکھپوری


اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نعت کائنات پر نئی شخصیات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات