نصرت فتح علی خان
فن قوالی میں اپنے تازہ رنگ کی چھاپ چھوڑنے والے نصرت فتح علی خان کا نام گلشن ِ قوالی میں ہمیشہ مہکتا رہے گا ۔ نصرت فتح علی خان نے نہ صرف اردو بولنے والوں بلکہ اردو اور مشرقی موسیقی سے سے نا شناس سماعتوں میں بھی رس گھولا اور غیر مسلموں نے بھی ان کی آواز میں آواز ملا کر "اللہ ہو اللہ ہو اللہ " کے نغمے بلند کیے ۔
خاندانی پس منظر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
نصرت فتح علی خان عظیم پاکستانی قوال، موسیقار اور گلوکار 13 اکتوبر 1948 فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد فتح علی خان اور تایا مبارک علی خان اپنے وقت کے مشہور قوال تھے۔ ان کے خاندان نے قیام پاکستان کے وقت مشرقی پنجاب کے ضلع جالندھر سے ہجرت کرکے فیصل آباد میں سکونت اختیار کی تھی۔ استاد نصرت فتح علی خان نے اپنی تمام عمر قوالی کے فن کو سیکھنے میں صرف کی
حمدیہ و نعتیہ کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
نصرت فتح علی خان نے نعت خوانی کو روایتی انداز میں تو نہ اپنا لیکن قوالی کے انداز میں حمد نعت سے محروم نہ رہے ۔ ان کے پڑھے ہوئے مشہور حمدیہ و نعتیہ کلام یہ ہیں
- اللہ اللہ اللہ اللہ
- کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے ۔ مظفر وارثی
- چلو دیار نبی کی جانب درود لب پر سجا سجا کے
اعزازت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
- تمغہ حسن کارکردگی
- یونیسکو میوزک ایوارڈ
- ٹائم میگزین 2016 میں ایشین ہیروز کے طور پر انتخاب
وفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
نصرت فتح علی خان ایک طویل علالت کے بعد 16 اگست 1997 کو رخصت ہو کر زمین کا ابدی حصہ بن گئے ۔
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نعت کائنات پر نئی شخصیات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|