مطافِ حرف از '''جہانداد منظر القادری''' (باب المدینہ کراچی)

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search


اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

تحریر: جہانداد منظر القادری

کتاب: مطاف حرف

شاعر : مقصود علی شاہ

مطاف حرف ۔ از جہانداد منظر القادری[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دنیائے شعر و ادب کی قابلِ قدر روایت "نعت" میں معاصرین کے درمیان " شاعرِ ندرت" مقصود علی شاہ کا کلام اپنے اچھوتے اور منفرد ترین قوافی اور ردیف کے باعث کسی تعارف کا محتاج نہیں۔


مقصود ان کی یاد کے بادل برس پڑے

تھے دشتِ دل کے سارے ہی اشجار دم بخود


بارگہء جمال میں خواب و خیال منفعل

تابِ سخن ہے سر بہ خم شوقِ وصال منفعل


مقصود علی شاہ کے کلام میں جہاں تخیل اور ندرت ہے وہاں نعت میں جو تغزل کا حسین امتزاج ملتا ہے وہ بھی آپ کے ہی کلام کا خاصہ ہے اور باوجود تغزل کے اس رواں دواں بحرِ بے کنار کے آدابِ دربارِ رسالتِ مآب کو جس کامل انداز میں ملحوظ رکھا گیا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔


کبھی سُناؤں گا آقا کو اپنا بُردۂ دل

سجا کےرکھتا ہُوں شب بھرمَیں اپنا غُرفۂ دل


ہوائے تند مرے پاس سے گُزر جا تُو

کسی کے دستِ اماں میں ہے میراغُنچۂ دل


عصرِ حاضر میں مطاف حرف بلا شک و شبہ نعتیہ ادب کی ایک نئی جہت کو متعارف کروائے گی۔


ان شاء اللہ عزوجل۔


جہانداد منظر القادری

باب المدینہ، کراچی ، پاکستان

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

کتابوں پر تبصرے
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات