لو مدینے کی تجلی سے لگائے ہوئے ہیں ۔ نصیر الدین نصیر گیلانی
شاعر : نصیر الدین نصیر
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
لو مدینے کی تجلی سے لگائے ہوئے ہیں دل کو ہم مطلع انوار بنائے ہوئے ہیں
کچھ بھی ہیں ، دور سے دیدار کو آئے ہوئے ہیں
غم کے مارے ہیں ، زمانے کے ستائے ہوئے ہیں
تیری نسبت کے تقاضوں کو بُھلائے ہوئے ہیں
غیر کے ساتھ رہ و رسم بڑھائے ہوئے ہیں
یہ بھی کیا کم ہے ، ترے شہر میں ائے ہوئے ہیں
کفر کے دور میں ایمان بچائے ہوئے ہیں
ایک دنیا کو جو دیوانہ بنائے ہوئے ہیں
بارشِ نور میں سب لوگ نہائے ہوئے ہیں
کیا وہ ڈوبے جو محمد کے ترائے ہوئے ہیں
وہ پہلو میں سلائے ہوئے ہیں
شکر کر وہ تیرے عیبوں کو چھپائے ہوئے ہیں
ہم تو محشر میں انہیں دیکھنے آئے ہوئے ہیں
اب تو میزان پہ سرکار بھی آئے ہوئے ہیں
دل کو ہم مطلع انوار بنائے ہوئے ہیں
کچھ بھی ہیں ، دور سے دیدار کو آئے ہوئے ہیں
غم کے مارے ہیں ، زمانے کے ستائے ہوئے ہیں
تیری نسبت کے تقاضوں کو بُھلائے ہوئے ہیں
غیر کے ساتھ رہ و رسم بڑھائے ہوئے ہیں
|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |