حدائق بخشش
نعت کائنات سے
حدائق بخشش 1
واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا ۔۔۔ وصل اول
واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا ۔۔۔۔ وصل دوم
ہم خاک ہیں اور خاک ہی ماوا ہے ہمارا
محمد مظہر کامل ہے حق کی شان عزت کا
لم یات نظیرک فی نظر مثل تو نہ شد پیدا جانا
نہ آسمان کو یوں سر کشیدہ ہونا تھا
شور مہ نوسن کر تجھ تک میں دواں آیا
خراب حال کیا دل کو پُر ملال کیا
بندہ ملنے کو قریب حضرت قادر گیا
نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا
جو بنوں پر ہے بہار چمن آرائی دوست
طوبےٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ
بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبد القادر
گزرے جس راہ سے وہ سیدِ والا ہو کر
نارِ دوزخ کو چمن کر دے بہارِ عارض
تمہارے ذرے کے پرتو ستار ہائے فلک
کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
[[