جب سے اک پل کے لیے خواب میں آئے آقا ۔ غلام حسین ساجد

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


جب سے اک پل کے لیے خواب میں آئے آقا

کچھ نہیں میری نگاہوں میں سوائے آقا


کیسے ذی فہیم فرشتوں کی جبیں مائی کو

عرش پر نقش قدم چھوڑ کے آئے آقا


دہر پر میری نظر ہے نہ طلب عقبیٰ کی

میں تو اس بزم میں آیا ہوں برائے آقا


جس کے ہونے سے بدل جاتی ہے دنیا دل کی

اپنے ہمراہ وہی روشنی لائے آقا


لوٹ سکتے ہیں ترے نظرِ کرم کرنے سے

ہو چکے میرے شب وروز پر آئے آقا


آپ کے لطف فراواں کا طلبگار ہوں میں

مرے خوابوں سے بڑے ہوگئے سائے آقا


خواب آتے ہیں مگر وہ نہیں آتے جاتے

مجھ کو کیا بھول گئے ہیں مری جائے آقا


گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
زیادہ پڑھے جانے والے کلام