جب سے اک پل کے لیے خواب میں آئے آقا ۔ غلام حسین ساجد
شاعر : غلام حسین ساجد
مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش
کیٹگری: 1
کلام نمبر : 12
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جب سے اک پل کے لیے خواب میں آئے آقا
کچھ نہیں میری نگاہوں میں سوائے آقا
کیسے ذی فہیم فرشتوں کی جبیں مائی کو
عرش پر نقش قدم چھوڑ کے آئے آقا
دہر پر میری نظر ہے نہ طلب عقبیٰ کی
میں تو اس بزم میں آیا ہوں برائے آقا
جس کے ہونے سے بدل جاتی ہے دنیا دل کی
اپنے ہمراہ وہی روشنی لائے آقا
لوٹ سکتے ہیں ترے نظرِ کرم کرنے سے
ہو چکے میرے شب وروز پر آئے آقا
آپ کے لطف فراواں کا طلبگار ہوں میں
مرے خوابوں سے بڑے ہوگئے سائے آقا
خواب آتے ہیں مگر وہ نہیں آتے جاتے
مجھ کو کیا بھول گئے ہیں مری جائے آقا
|
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|
|}
2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]
|
|
|
|
سانچہ میں تکرار پایا گیا: سانچہ:نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش ۔ کیٹگری 2
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |