مطاف حرف

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

مطاف حرف.jpg

مقصود علی شاہ
احباب کی آراء
مطاف حرف

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

مطاف حرف

پرنٹ لائن

اوپر ترمیم کا بٹن دبا کر یہاں پرنٹ لائن لکھیے

نام کتاب : مطافِ حرف

شاعر  : مقصود علی شاہ

وغیرہ

انتساب

ممتاز دانشور، شاعر، پروردہء حضور ضیاء الامت

"' محمد رضا الدین صدیقی"'

کے نام

وہ پہلی آواز جس نے 1982میں چودہ سال کے ایک بچے سے کہا تھا: " تمھاری جبین میں ایک صاحبِ اسلوب نعت نگار کے آثار دیکھ رہا ہوں- الحمدللہ " میں آج کم و بیش چار دہائی بعد سامنے آنے والی اپنی پہلی نعتیہ کاوش " مطافِ حرف" کو محمد رضا الدین صدیقی کی اسی آواز کی بازگشت سمجھتا ہوں-

فہرست مضامین

مطاف ِ حرف ٹھنڈی ہوا کا اشارہ از ڈاکٹر اجمل نیازی =

جب کوئی سچا عاشقِ رسول نعت لکھتا ہے یا نعت پڑھتا ہے تو اُسے حضورِ کریم صل اللہ علیہ وسلم کی موجودگی، ایک عجیب ان دیکھی آسودگی کی طرح، اپنے آس پاس محسوس ہوتی ہے، وہ زندگی کے سارے رنگوں کی محبتوں میں بھیگ بھیگ جاتا ہے، نعت اور غزل کی دو تخلیقی وارداتوں سے برصغیر کو ایک ایسا اعزاز حاصل ہے جسے رستے کی دھول اور منزلوں کے سارے کناروں پر کھلے ہُوئے پھول میں فرق مٹ جاتا ہے، نعت اور غزل دونوں اصناف میں بات محبوب کے گرد گھومتی رہتی ہے اور ہمارے لئے سب سے بڑے محبوب، محبوبِ رب العالمین صل اللہ علیہ وسلم ہیں، غزل بھی نعت کا ایک روپ ہے، بس یہ کہ محبت کی پاکیزگی اور دیوانگی کا خیال رکھ لیا جائے، نعت ہر زبان کا اعزاز ہے مگر پاکستان میں لکھی گئی نعت ایک ایسا راز ہے جس کا سارا کشف مقصود علی شاہ کی کتاب “ مطافِ حرف “ میں گم ہو گیا ہے، ہم اس کتاب کو صرف پڑھتے نہیں ہیں اسے تلاش بھی کرتے ہیں جو کچھ پڑھنے والوں کو ملتا ہے وہ سارے کا سارا پہلے ہی مقصود علی شاہ کے پاس ہے۔۔۔۔ مقصود علی شاہ کی نعت پڑھتے ہوئے صرف ایک بات یاد آتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلُم نے اس خطے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ مجھے اس طرف سے ٹھنڈی ہوا آتی ہے۔۔۔ میں نے یہ ٹھنڈی ہَوا “ مطافِ حرف “ کی نعتیں پڑھتے ہُوئے اپنے وجود میں وجد کرتی محسوس کی ہے۔۔۔۔ مقصود علی شاہ کی نعتیں وہی ڈھنڈے جھونکے ہیں جن کی طرف سرکار کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کیا تھا۔۔۔۔۔ میانوالی سے مقصود علی شاہ کا تعلق مدینے سے کیسے جُڑا مجھے معلوم نہیں مگر اتنا معلوم ہے کہ میانوالی اور مدینے کے لفظ میں میم مشترک ہے اور مقصود علی شاہ اور ان کی نعتیہ کتاب “ مطافِ حرف “ میں بھی میم مشترک ہے ۔۔۔ میم کے حرف میں کئی راز چھپے ہوئے ہیں جو “ مطافِ حرف “ میں آشکار ہوتے ہیں، حروف کی دُنیا میں میم کی جو اہمیت ہے وہی نعتیہ شاعری میں “ مطافِ حرف “ کی بھی ہے، یہ کتاب پڑھتے ہوئے میں نے جذبوں کو طواف کرتے بھی دیکھا۔۔۔۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں حرفوں کا طواف ہی نعت ہے جس نےاس کیفیت میں اپنے دل کی ساری ناآسودگیوں اور بے قراریوں کو شامل کر لیا وہ کامیاب ہو گیا اور بارگاہِ رسول میں کامیابی کے معانی کچھ اور ہیں۔۔۔۔۔ مَیں جُدائیوں اوربے تابیوں سے بھرے ہُوے اپنے دل کی ساری طاقتوں کی گواہی میں کہہ رہا ہوں کہ مقصود شاہ کامیاب ہے، یہ وہ کامیابی ہے کہ آدمی اپنی ساری ناکامیوں کو بھول جاتاہے۔۔۔۔۔ مقصود علی شاہ ایک بڑا نعت گو ہے کہ وہ ایک مختلف، منفرد اور ممتاز شاعر ہے۔۔۔ نعت وہاں کہی گئی جہاں وہ رہتا ہے، میرا خیال ہے جس شہر میں سچی نعت لکھنے والا ایک بھی شاعر موجود ہے وہ رسول اللہ کا شہر ہے اور میں اس شہر کے خوش قسمت شاعر کو سلام کرتا ہوں۔۔۔۔ شاعر تو اپنے شعری مجموعوں میں صرف ایک حمد اور نعت لکھتے ہیں۔۔۔۔ شاہ صاحب نے پوری کتاب لکھ دی جس کا حرف حرف، لفظ لفظ، مصرع مصرع اور شعر شعر محبتِ رسول کے والہانہ جذبوں سے جگمگا رہا ہے۔۔۔۔ “ مطافِ حرف “ کے شاعر کا اسلوب جُداگانہ اور محبوب اسلوب ہے میں نے کسی نعت گو کے ہاں ایسی وابستگی اور وارفتگی نہیں دیکھی جو مقصود شاہ کے ہاں پائی جاتی ہے۔۔۔۔۔ نعتیہ ادب کی کہکشاں کے سب سے نمایاں ستارے کا نام حفیظ تائب ہے جن کا نام میرے دل، دماغ اور روح میں چمکتا اور دمکتا ہے، پھر مقصود علی شاہ کے عشقِ رسول سے معطر اور منور دل کی روشنی مجھے اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے لگتا ہے کہ اس محبت کی روشنی میں قلم ڈبو کر شاہ جی نے نعت لکھی ہے، شاعر تو ایک نعت میں وہ جذبہ پیدا نہیں کر سکتے جو مقصود شاہ نے نعتوں کی پوری کتاب میں لفظ در لفظ پرو دیا ہے، میرے لئے یہ اعزاز بھی ایک مرتبے کی بات ہے کہ برادرم نواز کھرل کے مطابق مقصود علی شاہ کا تعلق میرے شہر میانوالی سے ہے۔ اب وہ برطانیہ کے شہر برمنگھم میں مقیم ہے وہاں بھی اسے شاہِ خوباں کی محبت لازوال رکھتی ہے جس کا کمال ساری دُنیا میں موجود ہے ، برطانیہ میں رہنے والے اس عاشقِ رسول کے لئے میرے دل میں جذبات کا ایک ڈھیر ہے جس پر مجھے کھڑا کر دیا گیا ہے جہاں سے گرنے سے بچنے کے واسطے مقصود علی شاہ کی نعتیہ کتاب “ مطافِ حرف “ بہت بڑی نعمت ہے ۔۔۔۔۔ جوں جوں کوئی یہ کتاب پڑھے گا وہ بلند ہوتا جائے گا بلکہ سربلند ہوتا جائے گا


مجھ کو مقصود مقدر مرا سرشار کرے

وہ جو محبوبِ خُدا ہے، وہ مِرا ہے آقا


اور مقصود علی شاہ کا یہ شعر تو میرے جذبات کی عکاسی ہے، جب بھی اذان ہوتی ہے اور محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام پُکارا جاتا ہے تو میں سرشار ہو جاتا ہوں

ایک امرت سا اُتر آیا ہے جسم و جاں میں

جب موذن نے ترا نام لیا ہے آقا


انہی علامتوں کے ساتھ باقی فہرست مکمل کریں

حمد و نعت

لفظ، خاموش ہے اور دیدۂ حیرت چُپ ہے

لفظ، خاموش ہے اور دیدۂ حیرت چُپ ہے

مرے محبوب مرا صیغۂ مدحت چُپ ہے


سوچتا ہوں مَیں مدینے کا سفر کیسے کروں

دل دھڑکتا ہے مگر جانے کی ہمت چُپ ہے


ایک تبریک کی صورت میں کہی، جب بھی کہی

ورنہ یہ نعت ہے اور ساری بلاغت چُپ ہے


روبرو آپ کے پھر کون رکھے حرفِ نیاز

جذب و اظہار تو دیوار کی صورت چُپ ہے


نطق ویسے تو محبت کی ہے تطبیق، مگر

چہرۂ مصحفِ زندہ کی تلاوت، چُپ ہے


حیطۂ فہم سے آگے کا سفر ہے معراج

اور معراج سے آگے کی حقیقت چُپ ہے


ایک پتھرائی ہوئی آنکھ ہو جیسے خاموش

مرے احساس کی مقؔصود عقیدت چُپ ہے


بابِ کرم کے سامنے اِظہار دم بخُود
خیالِ خام لئے، حرفِ نا تمام لئے
انداز لگ رہے ہیں مرے خوش خرام کے
حُسنِ بے مثل کا اِک نقشِ اُتم ہیں، واللہ
قبائے عجز میں سہمے ہوئے سوال کے ساتھ
شافعِ روزِ جزا،والئ جنت تُو ہے
کیسے لکھ پائیں تری مدحتِ نعلین ابھی
[بارگۂ جمال میں خواب و خیال منفعل
شکستہ دل کو یہ کتنا بڑا دلاسہ ہے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
اس سال کی کچھ اہم کتابیں

اس سیکشن میں اپنے کتابیں متعارف کروانے کے لیے "نعت کائنات" کو دو کاپیاں بھیجیں

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات