بادہ ء نور چهلکتا ہے ، ضیا آتی ہے ۔ ہاشم علی خان

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

LINK


شاعر : ہاشم علی خان

ایونٹ : نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری : 1

کلام نمبر : 33


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بادہ ء نور چهلکتا ہے ، ضیا آتی ہے

طیبہ ء جاں سے درودوں کی صدا آتی ہے


برسر شہر مدیں باغ ارم کهلتا ہے

موجہ ء نور لیے باد صبا آتی ہے


ظلمت شب میں ہے جبریل اترنے والا

نور میں لپٹی وحی سوئے حرا آتی ہے


ان کو جامی کی طرح روک لیا جاتا ہے

جن گداؤں کو فقیری کی ادا آتی ہے


اسوہ ء پاک نے بخشے ہیں وہ کردار امیں

جن کی سیرت سے فرشتوں کو حیا آتی ہے


سلسلہ نعت کا حسان ؓ سے جا ملتا ہے

مصرعہ ء نعت میں جب طرز رضا آتی ہے


بے نوائی تو بڑها دیتی ہے ان پر تکیہ

غم کے ماروں پہ کہاں موج بلا آتی ہے


ان کے صدقے سے مرا کام ہوا جاتا ہے

لب پہ آتی ہے تمنا نہ دعا آتی ہے


بے سہاروں کو سر حشر ندا آئے گی

ٹهہریئے ! ٹهہریئے ! رحمت کی گهٹا آتی ہے


کب کا برباد زمانے نے کیا ہوتا مگر

ان کی رحمت مرے دامن کو چهڑا آتی ہے


بحر ادراک میں اک موج کرم ہے ورنہ

مجھ گناہ گار کو کب حمد و ثنا آتی ہے

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
زیادہ پڑھے جانے والے کلام